برسلز/پیرس (این این آئی) بیلجیئن کسان نے غیرارادی طور پر فرانس اور بیلجیئم کی سرحد تبدیل کرکے بیلجیئم کا رقبہ سات فٹ بڑھا دیا۔سرحدوں کا تعین تو حکومتی سربراہان مشترکہ طور پر طویل بات چیت کے بعد کرتے ہیں لیکن حیران کن طور پر بیلجیئم میں ایک کسان نے دو ممالک کی سرحدیں بدل کر ناممکن کو ممکن
کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بیلجیئم کے گائوں ارکیولینز کے کسان کے ٹریکٹر کی راہ میں سرحد کا سنگ میل رکاوٹ بن رہا تھا جسے کسان نے ٹریکٹر کی مدد سے دوسری جگہ منتقل کردیا،سنگ میل کی دوسری جگہ منتقلی سے بیلجیئم کے رقبے میں ساڑھے 7 فٹ اضافہ ہوگیا تاحال سرحد کی نئی حد بندی نہیں کی گئی ہے۔سرحد کی تبدیلی کا انکشاف تاریخ کے ایک مقامی ماہر نے کیا، ماہر تاریخ کا کہنا تھا کہ یہ سنگ میل 1819 میں بیلجیئم اور فرانس کی باضابطہ سرحدی حد بندی سے ایک سال قبل نصب کیا گیا تھا۔یورپی میڈیا کے مطابق سنگ میل کو دوسری جگہ منتقل کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان کسی قسم کا تنازع پیدا نہیں ہوا، اس کے باوجود بیلجیئم حکومت کی جانب سے نامعلوم کسان کو سنگ میل واپس لانے کی ہدایت کی جائے گی اور اگر اس نے ہدایات پر عمل نہیں کیا تو دونوں ممالک کے سرحدی کمیشن کا دوسرا اجلاس جلد ہی منعقد ہوگا تاکہ ماضی کی طرح سرحد کو بحال کرنے کا منصوبہ بنایا جاسکے۔ بیلجیئن کسان نے غیرارادی طور پر فرانس اور بیلجیئم کی سرحد تبدیل کرکے بیلجیئم کا رقبہ سات فٹ بڑھا دیا۔