ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بل گیٹس اور میلنڈا گیٹس میں علیحدگی پر میمز کی بھرمار

datetime 4  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی )مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے تیسرے سب سے امیر ترین آدمی بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈا گیٹس کی جانب سے علیحدگی کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر میمز کا سیلاب امڈ آیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بل گیٹس اور میلنڈا گیٹس کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام کے ذریعے اپنے 27 سالہ ازدواجی رشتے کے

اختتام کا اعلان کیا گیا۔دنیا کے امیر ترین آدمی کی جانب سے یہ اعلان جہاں انٹرنیٹ صارفین کے لیے دکھ اور غم کا سبب بنا وہیں میمرز نے اس خبر پر میمز بنا کر انٹرنیٹ صارفین کو خوب قہقہے لگانے پر مجبور کر دیا ۔اس امیر ترین جوڑی کی علیحدگی پر میمرز کی جانب سے میمز بناتے ہوئے کہناتھا کہ ان کا رشتہ ضرور کالے جادو کے سبب ٹوٹا ہے، اِ ن کے رشتے پر کالی نظر اور جادو اثر کر گیا ہے۔دوسری جانب ٹوئٹر پر صارفین کا کہنا تھا کہ اس جوڑے کی علیحدگی کی خبر پر پاکستانی عوام افسردگی کا اظہار کر کے بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ جیسی مثال قائم کر رہے ہیں۔یاد رہے بل اور میلنڈا گیٹس نے شادی کے 27 سال بعد طلاق لینے کا اعلان کیا ہے اورکہاہے کہ ہمارے نزدیک اب ہم اب ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے ترقی نہیں کر سکتے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جوڑے کی جانب سے ٹوئٹر کے ذریعے کیے گئے اعلان میں کہا گیا کہ بہت زیادہ سوچ بچار اور اپنے رشتے پر بہت زیادہ کام کرنے کے بعد ہم نے اپنی شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دونوں کی درمیان پہلی ملاقات 1980 کے

اواخر میں ہوئی تھی جب میلنڈا نے بل گیٹس کی کمپنی مائیکرو سافٹ میں نوکری کا آغاز کیا تھا۔ ان کے تین بچے ہیں۔دونوں مشترکہ طور پر فلاحی تنظیم بل اینڈ میلنڈا گیٹس فانڈیشن کا انتظام بھی سنبھالتے ہیں۔ان کی جانب سے ٹوئٹر پر پوسٹ کیے جانے والے اعلامیے میں لکھا گیا کہ گذشتہ 27 سالوں کے دوران ہم نے تین قابلِ فخر بچوں کی پرورش کی ہے اور ایک ایسی فانڈیشن بنائی ہے جو

دنیا بھر میں کام کرتی ہے اور لوگوں کو صحت مند اور سود مند زندگی گزارنے میں مدد کر رہی ہے۔ہم اب بھی اس مشن پر یقین رکھتے ہیں اور ہم اس فائونڈیشن کے لیے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، تاہم ہمارے نزدیک ہم بطور جوڑا اپنی زندگیوں کے اگلے مراحل میں ایک ساتھ ترقی نہیں کر سکتے۔ان کی فائونڈیشن نے متعدی امراض کے خلاف جنگ اور بچوں میں ویکسینیشن کی حوصلہ

افزائی کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔یہ دونوں سرمایہ کار وارن بفیٹ کے ساتھ مل کر گِونگ پلیج نامی مہم کا بھی حصہ ہیں جو ارب پتی افراد سے اپنی دولت کا زیادہ تر حصہ اچھے کاموں میں خرچ کرنے کے لیے چلائی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…