جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بھارت میں کورونا کی شدت ”مودی استعفیٰ دو”کا مطالبہ زور پکڑگیا سوشل میڈیا پر ”مودی استعفیٰ دو ” ٹرینڈ کرنے لگا

datetime 1  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سوشل میڈیا پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے یہ مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوں کیونکہ وہ کورونا میں شدت کے دوران لوگوں کی جانوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہے ہیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارت میں کوروناوبا کے بڑھتے ہوئے بحران کے درمیان سوشل میڈیا پر ”مودی استعفیٰ دو ” ٹرینڈ

کررہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نریندر مودی کو بھارت بھر میں کورنا کی دوسری تباہ کن لہر سے نمٹنے میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔انٹرنیٹ صارفین نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں کہا ہے کہ کورونابحران کے دوران بھارتی حکومت کا آمرانہ رویہ واضح ہوتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی کو مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے والے سوشل میڈیا مواد کو بی جے پی بلاک کرکے اپنی نااہلی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔یاد رہے کہ فیس بک نے بھارتی حکومت پر کڑی تنقید اور مودی سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر مشتمل مواد بلاک کر دیاہے جبکہ بھارتی حکومت کی ہدایت پر ٹویٹر نے بھی اس حوالے سے متعدد پوسٹس ہٹا دیں ۔ پوسٹوں میں کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔عالمی ذرائع ابلاغ بھی کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی پر نریندر مودی کی ملامت کر رہا ہے۔ فرانسیسی اخبار” لی مونڈے ”Le Monde نے مودی کے تکبر کو بھارت میں کورونا میںشدت کا ذمہ دار قرار

دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارتیوں میں ہرگزرتے روز کے ساتھ یہ تاثیر واضح ہوتا جا رہا ہے کہ مودی نے انہیں ناکام کر دیا ہے۔ ایک آسٹریلیائی روزنامے نے بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری تباہ کن لہر کا ذمہ دار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے غلط اقدامات اور اور خوش فہمی

کو قرار دیا ہے۔روزنامہ لکھتا ہے کہ ماہرین صحت کے متواتر انتباہ اور بھارت میں آکسیجن اور ویکسین کی بڑھتی ہوئی کمی کے باوجود بی جے پی حکومت نے کمبھ میل جیسے بڑے مذہبی اجتماع کی اجازت دی اور اسے مسلسل جاری رکھا جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود انتخابی

جلسوں کی سر براہی کی جن میں لاکھوں افراد بغیر ماسک کے شریک تھے۔ایک ایسے وقت میں جب وسرے ممالک کورونا کی وجہ سے بڑے بڑے اجتماعات اور تقریات منسوخ کررہے ہیں مودی حکومت نے سب سے بڑے ہندو اجتماع کمبھ میلے کی اجازت دی اور اب وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں امرناتھ یاترا کے انعقاد پر تلی ہوئی ہے۔بھارت میں یہ مطالبہ بڑھ رہا ہے کہ مودی حکومت کو ملک میں کورونا کی تباہی پھیلانے کے لئے جوابدہ ہونا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…