جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ہندو شخص کی کرونا سے موت لیکن رشتہ داروں نے منہ موڑ لیا میت کو کاندھا تک نہ دیالیکن۔۔۔ مسلمان دوست نے دوستی کی بہترین مثال قائم کردی

datetime 28  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں مسلمان دوست نے دوستی کی بہترین مثال قائم کرتے ہوئے کورونا سے ہلاک ہونے والے ہندو دوست کی آخری رسومات ادا کیں، متوفی کے کسی رشتہ دار نے میت کو کاندھا تک نہ دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ کے جوائنٹ رجسٹرار ہیم سنگھ پچھلے دنوں کورونا سے متاثر تھے۔ انہوں نے اٹاوہ میں مقیم اپنے

دوست سراج احمد کو فون کرکے اس کے بارے میں آگاہ کیا۔بعد ازاں سراج احمد نے الہ آباد آکر اپنے دوست کو ہسپتال داخل کروایا لیکن چند دن بعد ہی کورونا کا مریض ہیم سنگھ دوران علاج چل بسا مگر ہسپتال میں اس کا کوئی رشتہ دار لاش وصول کرنے نہیں آیا۔ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملنے پر اگلے روز سراج احمد نے لاش وصول کی اور گھر لاکر اس کے رشتہ داروں سے آخری رسومات ادا کرنے کی درخواست کی لیکن کوئی بھی رشتہ دار اس کیلئے راضی نہ ہوا۔آخر کار سراج احمد نے مسلمان ہونے کے باوجود خود ہی اس کام کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا اور دوستی کا فرض نبھاتے ہوئے ہندو رسومات کے مطابق اپنے دوست کو رخصت کیا۔سراج احمد اپنے دوست کی لاش شمشان گھاٹ لے گئے اور وہاں موجود لوگوں کی مدد سے آخری رسومات ادا کیں۔ صرف یہی نہیں، آخری رسومات سے لے کر لاش کو جلانے کے بعد کی رسومات تک جتنی بھی رقم خرچ ہوئی سراج نے اپنی جیب سے ادا کی۔بھارتی میڈیا کے مطابق متوفی

ہیم سنگھ کی اکلوتی بیٹی کئی سال قبل جب کہ بیوی ڈیڑھ سال قبل فوت ہوگئی تھی۔ فی الحال اس کے قریبی رشتے دار قریب ہی رہتے ہیں، جن کا ان کے ساتھ ہمیشہ ملنا جلنا تھا لیکن ہیم سنگھ کے کورونا سے انفیکشن ہونے کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد سب ساتھ چھوڑ کر چلے گئے۔خیال رہے کہ اس موقت بھارت میں کرونا نے تباہی مچا رکھی ہے ، روزانہ کی بنیاد پر 3لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ جبکہ 2ہزار سے زائدہلاکتیں ہورہی ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…