نئی دہلی (آن لائن، این این آئی ) بھارت میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے پر اسپتالوں پر شدید دباوبڑھ گیا ۔ مہاراشٹر کے ایک علاقے میں کورونا وائرس کے نتیجے میں مرنے والے 22 افراد کی لاشوں کو ایک ہی ایمبولینس میں ڈال کر آخری رسومات کے لیے اسپتال سے شمشان گھاٹ منتقل کیا گیا۔ ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق
بھارتی شہر سورت کے اسپتالوں میں بھی آکسیجن کی شدید قلت کا سامنا ہے، ڈاکٹرز کی جانب سے آکسیجن کی سپلائی بحال نہ ہونے تک نئے مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔بھارتی شہر پٹیالہ کے سول اسپتال میں لاشوں کو رکھنے کے لیے مردہ خانے میں جگہ کم پڑ گئی ہے جبکہ پارکنگ میں کھڑی ایمبولینسز میں لاشوں کو رکھا گیا۔دوسری جانب کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر کرناٹکا میں 14 روز کے لیے لاک ڈاون اور آسام میں یکم مئی تک رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب بھارت میں کورونا وائرس کی وبا کے بہت تیز رفتار پھیلا اور مسلسل ریکارڈ تعداد میں انسانی ہلاکتوں کے باعث سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج طلب کر لی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چیف آف جنرل سٹاف بِپِن راوت نے اعلان کیا کہ فوج کے پینشن یافتہ اہلکاروں کو ہسپتالوں میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فوج کے پاس موجود آکسیجن کے ذخائر بھی سول استعمال کے لیے مہیا کیے جائیں گے۔ ایک ارب تیس کروڑ کی آبادی والے بھارت میں گزشتہ کئی دنوں سے روزانہ تین لاکھ سے زائد نئی کورونا انفیکشنز ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔ ملکی ہسپتالوں کو انتہائی حد تک دبا ئوکا سامنا ہے اور وہاں آکسیجن اور ادویات کی بھی شدید قلت ہے۔ جرمنی اور پاکستان سمیت کئی ممالک بھارت کو مدد کی پیشکش کر چکے ہیں۔