اسلام آباد، نئی دہلی (مانیٹرنگ +این این آئی)بھارت میں جنید حسین نامی مسلمان نے انسانیت کی مثال قائم کر دی، جنید حسین نے فیس بک پر اپنے ایک ہندو دوست کی پوسٹ دیکھی، اس کے ہندو دوست کی بیوی کو ایمرجنسی میں پلازمہ چاہیے تھا، جنید حسین نے اپنے ہندو دوست کو کال کی اور کہا کہ میں شام کو روزہ کھول کر عطیہ کروں گا
لیکن اس کے دوست نے کہا کہ شام تک بہت دیر ہو جائے گی، اس موقع پر جنید حسین نے انسانیت کی خاطر روزہ توڑ کر پلازمہ عطیہ کر دیا، سوشل میڈیا پر اخبار کا کلپ اور جنید حسین کی تصویر وائرل ہے، جس پر پاکستانی صارفین نے بھی اس کے اس جذبے کو سراہا ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ انسانیت کے ماتھے کا جھومر ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ جیو جنید تم نے پورے برصغیر کا مان رکھا، لَو فرام پاکستان کا پیغام بھی دیا گیا۔واضح رہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے کیونکہ بھارت میں کورونا کی سنگین صورتحال ہے اور صرف گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 3 لاکھ49ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں اور2ہزار767 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اپنے انٹرویوزمیں کہا کہ کورونا کے مریضوں کو ہسپتالوں میں جگہ نہیں مل رہی اور آکسیجن کی خاص طور پر شدید کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی سونامی کے دوران”ہیش ٹیگ ہم سانس نہیں لے سکتے“بھارتی ٹویٹر پرٹرینڈ کررہا ہے اور بھارتی ٹی وی چینلزپر ہسپتالوں کی راہداریوں اور سڑکوں پرمریضوں کو چکر لگاتے دکھایا جارہا ہے جو طبی امداد کے منتظر ہیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے پاکستانی وزیر
اعظم عمران خان کی طرف سے بھارتی متاثرین کے لئے دکھائے گئے انسانی جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم بھارت اور دنیا بھرمیں کورونا وائرس کے مریضوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گوہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے بھارتی مظالم کا سامنا کرنے کے باوجود اسی انسانی جذبے کا اظہارکرتے ہوئے آکسیجن فراہم
کرنے والی 100مشینیں بھارتی ریاست مہاراشٹرا بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاستدانوں نے بھی کورونا کیسز پر قابو پانے میں ناکامی پرمودی حکومت کی مذمت کی ہے۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ آکسیجن کی قلت اور آئی سی یو بیڈزکی کمی کے موجودہ بحران کی ذمہ دار بی جے پی کی حکومت ہے۔ ایک اور کانگریس
رہنما پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے دوران احساس تحفظ، سمت اور قیادت فراہم کرنے میں ناکام رہے۔حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیراعظم مودی کو رونا وائرس کی صورت حال کو کنٹرول کرنے میں مکمل طورپرناکام رہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ
کارسمجھتے ہیں کہ مودی حکومت کی طرف سے بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہندو تہوار کمبھ میلے کے انعقاد کی اجازت کا فیصلہ بڑے پیمانے پرکورونا کے پھیلاؤ کا باعث ثابت ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر انتخابی ریلیوں کے انعقاد کی اجازت کے فیصلے نے بھارت میں پہلے سے ہی خراب صورتحال کو مزید بدتربنادیا۔ انہوں نے کہاکہ جب بی جے پی کی حکومت کو کورونا وائرس سے نمٹنے پر توجہ دینے کی ضرورت
تھی، وزیر اعظم مودی انتخابی ریلیوں سے خطاب کرنے میں مصروف تھے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ بین الاقوامی پریس نے بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے میں ناکامی کے لئے مودی کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ ”دی ٹائمز لندن“لکھتا ہے کہ مودی کورونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کی کوشش کررہا ہے۔”دی گارڈین“ نے شہ سرخی میں لکھا کہ بھارت میں نظام صحت دھڑام سے گرگیا ہے: بھارت کورونا کے جہنم میں گرتا جارہا ہے“۔