پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت کے شمشان گھاٹ بھر گئے لوگ لاشیں گھر میں رکھنے پر مجبور

datetime 25  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی، کراچی(این این آئی)بھارت میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، نئی دہلی میں لوگ لاشوں کو آخری رسومات کے انتظار میں گھروں میں رکھنے پر مجبور ہیں کیونکہ شمشان گھاٹ میں جگہ نہیں ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کے رہنے والے نتیش کمار کو اپنی ماں کی میت 2 دن تک گھر میں رکھنی پڑی کیونکہ دہلی میں کسی بھی شمشان گھاٹ

میں آخری رسومات ادا کرنے کے لیے جگہ نہیں تھی۔نتیش کمار نے والدہ کی موت کے 2 دن بعد جمعرات کو ان کی آخری رسومات ایک عارضی شمشان گھاٹ میں ادا کیں، یہ عارضی شمشان گھاٹ شمال مشرقی دہلی میں واقع شمشان گھاٹ کے ساتھ ایک پارکنگ ایریا میں بنایا گیا ہے۔مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمار نے بتایا کہ ماں کا جسد خاکی لے کر وہ ادھر سے ادھر دوڑتے رہے لیکن ہر شمشان گھاٹ پر کسی نہ کسی وجہ سے انکار کر دیا گیا، کہیں لکڑیاں نہیں تھیں تو کہیں کچھ اور۔اس کا کہنا تھا کہ اس کی والدہ ہیلتھ ورکر تھیں اور وہ 10 روز پہلے کرونا وائرس سے متاثر ہوئی تھیں۔مذکورہ عارضی شمشان کی گھاٹ کی نگہبانی جیتندر سنگھ شنٹی نامی شخص کے ذمے ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے حالات کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا، شمشان گھاٹ میں آنے والی لاشیں 5 سال اور 15 سال کے بچوں کی بھی ہیں، 25 سال کے نوجوانوں کی بھی اور بزرگوں کی بھی ہیں۔دوسری جانب عالمی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار علی ظفر

نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی اس خطرناک صورتحال میں پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ ہیں۔عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے بدترین حالات سے دوچار بھارت کے لیے جہاں وزیراعظم عمران خان دْعاگو ہیں تو وہیں پاکستان شوبز انڈسٹری کے فنکار بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔اس ضمن میں گلوکار و اداکار علی ظفر نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر

پر بھارتی عوام کے لیے خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔علی ظفر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘پڑوسی ملک بھارت کے لیے دْعا کریں۔گلوکار نے لکھا کہ کورونا وائرس کی اس مشکل گھڑی میں ہم بھارت کے ساتھ کھڑے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس بھیانک ہوگیا، آکسیجن

کے لیے ترستے شہریوں کی نبض ڈوبنے لگی، اموات اور مریضوں کے خوفناک ریکارڈ بننے لگے۔بھارت کے ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے بستر، آکسیجن، ڈاکٹر، دوا سب کم پڑگئے۔جان سے جانے والوں کے لیے شمشان گھاٹوں میں لکڑیاں، قبرستانوں میں جگہ ختم ہوگئی، میتوں کو اجتماعی طور پر سپرد خاک کرنے کی نوبت آگئی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…