نیویارک ٗا سلام آباد(این این آئی)امریکی دواساز کمپنی فائزر نے کہا ہے کہ ایک سال کے اندرکورونا ویکسین کی تیسری ڈوز لگانے کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔فائزرکمپنی کے سربراہ کے مطابق عوام کو ممکنہ طور پر فائز ر کورونا ویکسین کی 6 سے 12 ماہ کے اندر ایک اور ڈوز لگوانی پڑ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کی سالانہ بنیاد پر ڈوز لگانے پر بھی تحقیق کی جارہی ہے۔
سربراہ فائزر کے مطابق کورونا ویکسین کی ڈوز لگوانے سے متعلق کورونا کی نئی اقسام اہم کردارادا کریں گی۔رپورٹ کے مطابق تحقیق کاروں کو فی الحال اندازہ نہیں ہے کہ کوروناویکسین کی دو خوراکیں وائرس کے خلاف کب تک تحفظ فراہم کرسکیں گی۔خیال رہے کہ امریکی دواساز ادارے فائزر نے جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کے اشتراک سے کورونا ویکسین بنائی ہے جس کا دنیا کے مختلف ممالک میں استعمال جاری ہے، فی الحال اس ویکسین کی 2 ڈوز لگائی جارہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق یہ ویکسین علامات والے کورونا مریضوں میں 97 فیصد اور بغیر علامات والے مریضوں میں 92 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی ہے۔دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 30 ہیلتھ کیئر ورکرز عالمی وبا کورونا وائرس کا شکار ہوگئے جس کے بعد کورونا وائرس کا شکار ہونے والے ہیلتھ کیئر ورکرز کی مجموعی تعداد 15 ہزار 551 ہوگئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں 658 ہیلتھ کیئر ورکرز کورونا وائرس کا شکار ہیں۔این سی او سی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے ہیلتھ کیئر ورکرز کی
تعداد 14 ہزار 743 ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیلتھ کیئر ورکرز سب سے زیادہ سندھ میں متاثر ہوئے، سندھ میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ہیلتھ کیئر ورکرز کی تعداد 5 ہزار 577 پہنچ گئی۔این سی او سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اب تک مجموعی طور پر 150 ہیلتھ کیئر ورکرز جان کی بازی ہار چکے ہیں۔