مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصی میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کرنے کے ساتھ وہاں پر نماز کی ادائیگی کے لیے روزہ داروں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایاہے۔ اس موقعے پر قابض فوج نے باب العامود کے مقام سے چھ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ قابض فوج نے مسجد
اقصی میں گھس کر لائوڈ اسپیکروں کی تاریں کاٹ ڈالیں اور اذان پر پابندی لگادی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر نے بتایاکہ قابض فوج نے بیت المقدس میں مسجد اقصی کے باب العامود سے چھ فلسطینیوں کو گرفتار کرکے شاہراہ صلاح الدین پر واقع حراستی مرکز منتقل کردیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں کی شناخت معتز محمود الحج، قصی عاشور، حمد الرشق، علی حمدان، محمد اسماعیل اور نبئل شریتح کے ناموں سے کی گئی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج کی بھاری نفری مسجد اقصی میں گھس گئی اور کئی روزہ داروں اور نمازیوں کو گھیسٹ کر انہیں مار پیٹ شروع کردی۔ادھر فلسطینی عوامی، مذہبی اور قومی حلقوں کی طرف سے مسجد اقصی میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کو وحشیانہ فعل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ اردن نے بھی مسجد اقصی میں اسرائیلی فوج کی مداخلت اور نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصی میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کرنے کے ساتھ وہاں پر نماز کی ادائیگی کے لیے روزہ داروں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایاہے۔ اس موقعے پر قابض فوج نے باب العامود کے مقام سے چھ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ قابض فوج نے مسجد اقصی میں گھس کر لائوڈ اسپیکروں کی تاریں کاٹ ڈالیں اور اذان پر پابندی لگادی