نئی دہلی ( آن لائن ) بھارتی سپریم کورٹ نے قرآن مجید سے آیات نکالنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر جْرمانہ بھی عائد کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چئیرمین وسیم رضوی نے گذشتہ ماہ بھارتی
سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں وسیم رضوی نے بھارتی سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ قرآن مجید سے 26 آیات کو ہٹا دیا جائے۔وسیم رضوی نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست مں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان آیات میں جہاد کا ذکر ہے، جہاد سے متعلق قرآن کے اس بیان سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے اور یہ سب بھارت کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے لہٰذا ان آیات کو قرآن مجید میں سے ہٹادیا جائے۔بھارتی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وسیم رضوی کی اس درخواست پر سماعت کی جس کے بعد اس درخواست کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا، اور ساتھ ہی فیصلے میں وسیم رضوی پر50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔دوران سماعت بھارتی سپریم کورٹ کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک غیر سنجیدہ درخواست ہے، کیا درخواست گزار کے وکیل اس درخواست سے متعلق سنجیدہ ہیں؟ جس پر وسیم رضوی نے اس درخواست کے حق میں دلائل دینے کے بجائے بھارت میں اسلامی مدارس اور ان میں دی جانے والی تعلیم کیمعاملے پر بحث شروع کردی جسے بنچ نے غیر ضروری دلائل قرار دے کر مسترد کردیا۔