لندن ( آن لائن )ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے شوہر، برطانیہ کی تاریخ میں طویل ترین عرصے تک رائل کونسورٹ کے عہدے پر رہنے والے شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔شہزادہ فلپ کی موت کا اعلان شاہی خاندان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ٹوئٹ میں کیا گیا۔ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ‘انتہائی دکھ کے ساتھ ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ملکہ برطانیہ کے شوہر،
شہزاد فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا نہیں رہے’۔رائل فیملی کی ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ شہزادہ فلپ کی اچانک موت آج (9اپریل کی) صبح کو ونڈسر محل میں ہوئی۔بیان میں مزید کہا گیا کہ شاہی خاندان دکھ کی اس گھڑی میں دنیا کے تمام لوگوں کے ساتھ اس سوگ میں شریک ہے۔ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے مزید اعلانات بعد میں کیے جائیں گے۔شہزادہ فلپ کے انتقال کے بعد برطانیہ کی اہم عمارتوں پر موجود پرچم کو سرنگوں کردیا گیا۔علاوہ ازیں شہزادہ فلپ کے انتقال کے باعث برطانوی شاہی خاندان سے منسلک تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا ہیڈر اور پروفائل فوٹو بھی تبدیل کردی گئی ہیں۔شہزادہ فلپ نے شہزادی الزبتھ سے، ان کے ملکہ بننے سے 5 برس قبل 1947 میں شادی کی تھی اور دونوں کا ساتھ برطانوی شاہی تاریخ میں طویل ترین تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے ان کی طبیعت خراب تھی اور رواں برس فروری میں انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔تاہم ان کی طبیعت میں کوئی بہتری نہ آنے اور قبل از وقت دل کے عارضے کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے انہیں لندن کے دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ شہزادہ فلپس معمول کے چیک اپ کے لیے کار پر سوار ہوکر ہسپتال گئے تھے مگر انہیں معالج نے ہسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیا تھا۔بیان میں تصدیق کی گئی تھی کہ زائد العمری کی وجہ سے شہزادہ فلپس کو احتیاطی تدابیر کے تحت ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔شہزادہ فلپس اور ان کی اہلیہ 94 سالہ ملکہ برطانیہ پہلے ہی کورونا کی وبا کے باعث بیکنگھم پیلس سے نکل کر ونڈسر کے شاہی محل میں مقیم تھے اور انہوں نے احتیاطی تدابیر کے تحت کورونا ویکسین بھی لگوا رکھی تھی۔شہزادہ فلپس کو پہلے بھی متعدد مرتبہ طبیعت میں ناخوشگواری کے باعث ہسپتال منتقل کیا جاتا رہا تھا۔شہزادہ فلپس نے رواں برس جون میں اپنی 100 ویں سالگرہ منانی تھی اور وہ زائد العمری کی وجہ سے ہی 2017 سے شاہی