دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )قطر میں تمام ورکرز کے لیے کم سے کم تنخواہ 275ڈالر (تقریباً 43ہزار پاکستانی روپے یا ہزار ریال) مقرر کردی گئی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق کم سے کم اُجرت کا اطلاق 30 اگست سے تمام نئے ہونے والے معاہدوں اور موجودہ تمام معاہدوں پر بھی ہوگا۔سرکاری میڈیا کے مطابق تمام کارکنوں بشمول مقامی سٹاف
کے کو مکمل کام کی ماہانہ تنخواہ 1000 ریال (275 ڈالر) فی گھنٹہ 1اعشاریہ 30ڈالر (تقریباً 203 پاکستانی روپے) ادا کرنا ہوگی۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق قطری حکومت کے اس اقدام سے پرائیویٹ سیکٹر کے 20 فیصد ملازمین جن کی تعداد چار لاکھ بنتی ہے، براہ راست مستفید ہوں گے۔ قطری حکومت کے مطابق قانون کے اطلاق کے ساتھ ہی پانچ ہزار سے زائد کمپنیوں نے اس پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔واضح رہے کہ قطر کی مجموعی آبادی 27 لاکھ ہے جن میں سے قطری شہریوں کی تعداد صرف تین لاکھ جبکہ تارکین وطن کی تعداد 24 لاکھ ہے۔ اس سے قبل قطر نے اپنی پراپرٹی مارکیٹ کو غیر ملکیوں کے لیے کھول دیا ہے،قطر کی حکومت گھر یا دکانیں خریدنے والے غیر ملکیوں کو عارضی یا مستقل قیام کی پیش کش کرے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس پیش رفت کا مقصد صاحب ثروت غیر ملکیوں کو دوحہ میں جزیرہ لل ٹاورز یا لوسیل نیو سٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت دینا ہے۔ جزیرہ لل ایک مصنوعی
جزیرہ ہے۔اسی طرح شاپنگ مالز میں ریٹیلز اسٹورز خریدنے والے بھی اقامہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔یہ منصوبہ ضرورت سے زیادہ تعمیرات کے معاملے سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ زیادہ تعمیرات کے سبب ٹاوروں کی نصف تعداد خالی پڑی ہے اور 2016 سے
اب تک ان کی قیمتوں میں تقریبا ایک تہائی کمی آ چکی ہے۔ماضی میں سرمایہ کاروں کو اقامہ حاصل کرنے کے لیے کسی قطری کمپنی یا شہری کی اسپانسر شپ کی ضرورت ہوتی تھی۔ تاہم اب دو لاکھ ڈالر قیمت کی جائیداد خریدنے پر جائیداد کی ملکیت رکھنے تک عارضی اقامہ باقی
رہنے کی ضمانت دی گئی ہے۔ اسی طرح دس لاکھ ڈالر کی جائیداد خریدنے پر خریدار کو مستقل اقامہ اور دیگر سہولیات میسر ہوں گی۔ ان سہولیات میں مفت تعلیم اور صحت کی نگہداشت شامل ہے۔غیر ملکی حضرات اب قطر میں 25 علاقوں میں گھر تلاش کر سکتے ہیں۔ ان میں نو علاقے آزاد ملکیت کی بنیاد پر ہیں جب کہ بقیہ علاقے 99 سال کی لیز پر ہیں۔