دبئی،صنعاء (این این آئی ) یمن سے حوثی ملیشیا کے بارود سے لدے بمبار ڈرون طیاروں سے سعودی عرب پر حملوں کی سازشیں جاری ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں عرب اتحاد نے بتایاکہ حوثی باغیوں نے مملکت پر کئی ڈرون حملے کیے تاہم محکمہ دفاع نے دو گھنٹے میں حوثیوں کے 7 حملے ناکام بنا دئیے۔سعودی عرب کی
قیادت میں عرب اتحاد نے گذشتہ 24 گھنٹے میں اس سے پہلے حوثیوں کے تین ڈرون اور میزائل حملے ناکام بنائے ۔عرب اتحاد نے جمعہ کی شب حوثی ملیشیا کے ایک بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے کی اطلاع دی تھی۔عرب اتحاد نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اس میزائل حملے میں سعودی عرب کے جنوبی علاقوں میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔گزشتہ روز حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کے جنوبی علاقوں میں بارود سے لدے 4 ڈرون حملے کیے تاہم ان ڈرون طیاروں کو فضا ہی میں تباہ کردیا گیا۔ عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ہم بین الاقوامی قانون کے مطابق شہریوں اور شہری اہداف کے تحفظ کے لیے آپریشنل اقدامات کر رہے ہیں۔دوسری جانب یمن میںآئینی حکومت کے دفاع کے لیے قائم عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے کہا ہے کہ جتنے بیلسٹک اور بمبار ڈرون طیاروں سے سعودی عرب پر حملے کیے گئے ہیں کسی دوسرے ملک پرنہیں ہوئے تاہم سعودی عرب کے محکمہ دفاع
اور عرب اتحاد نے یمن سے ہونے والے ان ڈرون اور بیلسٹک میزائل حملوں میں سے بیشتر کو ناکام بنا دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی محکمہ دفاع نے یمن کے حوثی دہشت گردوں کی طرف سے دوگھںٹوں میں مملکت پر داغے گئے 6 حملے ناکام بنائے۔ بریگیڈیئر المالکی
نے کہا کہ حوثی دنیا کی واحد دہشت گرد تنظیم ہے جو ایرانی پاسداران انقلاب کی معاونت سے غیرمعمولی عسکری صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں۔المالکی نے مزید کہا کہ ایرانی جرنیل یمن میں حوثی باغیوں کو کٹھ پتلی کے طور
پر استعمال کرتے ہیں۔ یمن کا دارالحکومت صنعا ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کے قبضے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ عرب اتحاد کے پاس شہریوں کو درپیش سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت ہے۔ ان کا کہنا تھا معصوم شہری سرخ لکیر ہیں اور انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچنے دی جائے گی۔
بریگیڈیئر المالکی سعودی محکمہ دفاع اور عرب اتحاد نے گذشتہ کچھ عرصے کے دوران حوثیوں کے 526 ڈرون اور 346 بیلسٹک میزائل حملے ناکام بنائے ہیں۔ دنیا کا کوئی اور ملک ایسا نہیں جس پر اتنی تعداد میں ڈرون اور بیلسٹک میزائل حملے ہوئے ہوں اور انہیں ناکام بنا دیا گیا ہو۔