نئی دہلی(آن لائن ) بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے باعث جرمنی کیساتھ ہونیوالی چھوٹے ہتھیاروں کی ڈیل میں رکاوٹ آنے سے مودی حکومت سخت تشویش کا شکار ہے۔ حال ہی میں بیلجم بھی مقبوضہ کشمیر میں ہتھیاروں کے استعمال کے خدشہ سے بھارت کی سپیشل فرنٹیئر فورس کو چھوٹے ہتھیار سپلائی کرنے کے 2020 میں ہوئے 70 کروڑ کے معاہدہ کو مسترد کر چکا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن اسلحہ ساز کمپنی ہیکلر اور
کوش نے ایم پی فائیو سب مشین گنز بھارت کو فراہم کرنی تھی مگر ان ہتھیاروں کے مقبوضہ کشمیر میں ممکنہ استعمال کے خدشے کے پیش نظر جرمن سرکار نے کمپنی کو ’’اسلحہ برآمد لائسنس‘‘ کی منظوری نہیں دی۔ جرمنی اور بیلجئم کے ساتھ ہتھیاروں کی ڈیل ڈانواڈول ہونے کے بعد اب بھارت امریکی ساختہ اسالٹ رائفلز خریدنے کی کوشش کریگا۔ جرمنی بھارت کا چھٹا بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور بھارت یورپی یونین ممالک میں سب سے زیادہ تجارت جرمنی سے خریدتا ہے۔