اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے ناقص اور کمزور دفاعی نظام کی دنیا بھر میںگونج، عالمی میڈیا نے بھارت کو کاغذی شیر قراردے دیا، دنیا نیوز کے مطابق بجٹ کا بڑا حصہ دفاع پر خرچ کرنے کے باوجود بھارت مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔ بھارتی فضائیہ
اس وقت 42 اسکواڈرن کے ساتھ کام کررہی ہے جن میں سے صرف 31 میدان میں آسکتے ہیں۔ مگ 21 جیسے جہاز جو 1964 کے دوران بھارتی فضائیہ میں شامل ہوئے، انہیں سالوں پہلے گرائونڈ ہو جانا چاہئے تھا۔آزاد کشمیر پر حملے کے دوران پاکستانی ایف سولہ کے ہاتھوں مگ 21 کی تباہی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستانی جہاز جے ایف 17 تھنڈر کم لاگت اور بھارتی جہازوں کے مقابلے میں بہتر ہے ۔ بھارت کے مقابلے میں پاکستان ڈرونز پر کام کر رہا ہے جس کے پارٹس مقامی طور پر تیار کیے جائیں گے۔ غیرملکی میڈیا نے بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی دفاعی قوت میں اضافے کو ہندوستان پربرتری قراردیا ہے۔بھارت، روس اور دیگر ممالک سے اسلحہ کی خریداری کیلئے بھی تگ ودو کررہا ہے، پاکستان کے 2400 ٹینکوں کے مقابلے میں بھارت کے پاس 3500 ٹینک ہیں جن میں سے ایک ہزار روسی ساختہ ٹی نائنٹیز ہیں۔ بھارت نے دیسی ساختہ ٹینک ارجن بنانے میں تین دہائیاں ضائع کردیں، بھارت کا یہ ٹینک زیادہ لاگت، وزن اور
- مکینیکل ناکامی کاشکار ہوگیا۔بھارت مستقبل میں روس سے جدید 14ارماتا ٹینک خریدنے کیلئے منت سماجت کررہاہے، بھارت نے مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کا ڈھیر لگا دیا جس کے استعمال میں فوج کومشکلات کا سامنا ہے۔بھارتی نیوی بھی اپنی طاقت بڑھانے کیلئے تنظیم نو کے عمل سے گزررہی ہے، بحری بیڑہ وکرم آدتیہ اور وکرانت بھارتی بحریہ کیلئے سفید ہاتھی ثابت ہوئے ہیں۔