خرطوم (این این آئی)سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی حکومت کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاس کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیاہے ،اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق احتجاجی مظاہرے کا اہتمام عوامی مزاحمتی فورسزکی طرف سے کیا گیا ۔ مزاحمتی فورسز کی کال پر ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے خرطوم میں امریکا کی نگرانی میں طے پانے والے نام نہاد امن معاہدے معاہدہ ابراہیم کے خلاف جلوس نکالا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پراسرائیل سے تعلقات کا قیام غداری، اسرائیل سے دوستی امریکی بلیک میلنگ، اسرائیل کو تسلیم کرنا جرم اور مسجد اقصی کے ساتھ خیانت جیسے نعرے درج تھے۔دوسری جانب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اسرائیلی جیل میں دو ہفتوں سے قید 16 سالہ عبدالرحمن البشیتی کی رہائی کے لئے مہم چلائی جا رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی اس تنظیم کے منتظمین کا کہنا تھاکہ البشیتی کو بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود اسرائیلی جیل حکام بار بار تفتیش کر رہے ہیں۔مہم کے دوران بین الاقوامی اور مقامی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت پر دبائو ڈال کر فلسطینی نوعمر کی رہائی کو یقینی بنائیں۔مہم کے منتظمین نے بین الاقوامی اور مقامی ذرائع ابلاغ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر اس مسئلے کی کوریج کریں۔فلسطینی منتظمین نے اسرائیلی حکومت کو بشیتی کی صحت کو درپیش خطرات کا ذمہ دار قرار دیا۔ 16 سالہ عبدالرحمن البشیتی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں اور انہیں مسلسل طبی امداد کی ضرورت ہے۔