ٹوکیو (آن لائن)جاپان نے کوروناوائرس کے پھیلاو کے پیش نظر تمام غیرملکیوں کی ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔جاپانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان 10 ایشیائی ممالک سے کاروباری افراد کو جاپان میں داخل ہونے کی اجازت جاری رکھی تھی لیکن گزشتہ روز حکومت نے کسی بھی غیرملکی کی جاپان میں داخل ہونے پر
مکمل پابندی عائد کر دی ہے البتہ دیگر ممالک میں رہائش پزیر جاپانی شہری جاپان واپس آسکتے ہیں اس کے علاوہ رہائشی حیثیت کے حامل غیر ملکیوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہے۔جاپان میں رہائش پزیر غیرملکیوں کو دوسرے ممالک سے واپس جاپان آنے پر 14 دن تک گھر میں یا رہائش کی سہولیات پر رہنے اور اپنے مقام کی معلومات کو محفوظ رکھنے کا عہد کرنا ہوتا ہے اور اگر وہ اس قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو حکومت ان کے نام ظاہر کرنے اور ان افراد کی رہائشی حیثیت کو منسوخ کرنے پر غور کرے گی۔دریں اثناء کووڈ انیس کی دو نئی اقسام سامنے آنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی کمیٹی نے اپنا اجلاس قبل از وقت طلب کر لیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے اس ہنگامی اجلاس میں نئے کورونا ٹیسٹوں اور سفری پابندیوں کے بارے میں صلاح مشورہ کیا جائے گا۔ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی دونوں نئی اقسام زیادہ تیز رفتاری سے دوسروں کو لگنے اور پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ دریں اثنا کورونا وائرس کی یہ دونوں نئی اقسام تقریبا پچاس ممالک تک پہنچ چکی ہیں۔دوسری جانب کورونا وائرس کی تحقیقات کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ماہرین کی ٹیم ووہان پہنچ گئی۔چینی میڈیا کی جانب سے ماہرین کی ٹیم کے ووہان کے ووہان پہنچنے کی تصدیق کی گئی
ہے۔چند روز قبل چائنیزنیشنل ہیلتھ کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ڈبلیو ایچ کی 10 ماہرین پر مشتمل ٹیم چینی سائنسدانوں کیساتھ مل کر کورونا وائرس کی ابتدا سے متعلق تحقیق کرے گی۔نیشنل ہیلتھ کمیشن نے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا، تاہم خبرایجنسی کا کہناتھا کہ ڈبلیو ایچ اوکی ٹیم کو چین پہنچنے پر ممکنہ طور پر دو ہفتے کیلئے قرنطینہ کیا جائے گا۔