بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنی فوج پیپلز لبریشن آرمی کو ممکنہ جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے گوانگ ڈونگ صوبے کے ایک فوجی اڈے کے دورے کے موقع پر پیپلز لبریشن آرمی کیمیرین کور سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوج ہائی الرٹ پر رہے اور دشمن کے
ممکنہ وار کے منہ توڑجواب کے لیے خود کو تیار رکھے۔ ان کا کہنا تھا کہ تائیوان اور انڈیا کے ساتھ جس قسم کاہمارا فرنٹ کھلاہوا ہے تو ہمیں 2021میں جنگ لڑنا پڑ سکتی ہے۔چینی صدر نے کہا ہے کہ ہم ہر لمحہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے میدان میں اترنا پڑ سکتا ہے جنگی مشقیں جاری رکھی جائیں اور سپاہی کسی بھی وقت مارنے مرنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں ۔ صدر شی پنگ کا یہ فوجی دورہ اس وقت ہوا جب چین اور امریکہ کے مابین کئی دہائیوں کے دوران تائیوان اور کورونا وائرس وبائی امور میں اختلافات کے باعث تنائو اپنے عروج پر ہے اور واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین تنائومیں اضافہ ہورہا ہے.یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس نے امریکی کانگریس کو مطلع کیا کہ وہ تائیوان کو تین جدید ہتھیاروں کے نظام کی فروخت کے ساتھ آگے بڑھنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس میں جدید اعلی متحرک آرٹلری راکٹ سسٹم بھی شامل ہے جس پربیجنگ کی جانب سے سخت ردعمل میں وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لیجیان نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کے کسی بھی منصوبے کو فی الفور منسوخ کریںاورامریکہ تائیوان فوجی تعلقات کو ختم کیا جائے اگرچہ تائیوان کو کبھی بھی چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کے زیر کنٹرول نہیں رکھا گیا تاہم بیجنگ اس جزیرہ نما خطے کا دعویدار رہا ہے تاہم چین کا کہنا ہے کہ وہ تائیوان پر قبضے کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا