مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) عبرانی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی ڈولفن آبدوز گذشتہ ہفتے ہیر سویز سے گذرتے ہوئے خلیج فارس کے قریب پہنچ گئی۔سرکاری ریڈیو نے بتایا کہ آبدوز نے ایران کو واضح پیغام دیا ہے کہ اس کے لیے نہر سویز
میں داخل ہونا اور اس کے بعد خلیجی پانیوں میں پہنچنا ممنوع نہیں رہا ہے۔اس میں متنبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیلی آبدوز کو نہر سویز سے گزرنے میں مصری منظوری شامل ہے۔عبرانی ریڈیو نے اشارہ کیا کہ یہ پیش رفت 27 نومبر کو ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے پس منظر کے خلاف تل ابیب اور تہران کے مابین کشیدگی بڑھانے کے جلو میں سامنے آئی ۔سائنسدان کے قتل کے فورا بعد ہی تہران نے تل ابیب سے انتقام لینے کا عزم کیا تھا۔ ایران نے الزام عاید کیا تھا کہ اس کیجوہری سائنسدان کے قتل میں صہیونی دشمن ریاست ملوث ہے۔ اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایوو کوچاوی نے تہران کوفخری زاہ کے قتل کے سلسلے میں کوئی معاندانہ اقدام اٹھانے کے خلاف متنبہ کیا۔ستائیس نومبر کو ایران نے جوہری پروگرام کے خالق کہلانے والے 63 سالہ فخری زادہ کو تہران میں پراسر اور جدید ترین طریقے سے قتل کریا گیا تھا۔ایران کے صدر حسن روحانی نے اس قتل کو اسرائیلی جال قرار دیا اور کہا کہ ایران اس جرم کا بدلہ لے گا۔