رباط(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور سوڈان کے بعد مراکش نے بھی اسرائیل کو باقاعدہ تسلیم کر لیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل اور مراکش کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا ہے جبکہ اسرائیل اور مراکش نے باقاعدہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔نجی ٹی وی ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابقامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر
کی موجودگی میں مراکش کے وزیر خارجہ اور اسرائیلی عہدے داروں نے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری معاشی ترقی، مراکش میں کاروباری صلاحیت اور ٹیکنالوجی کی حمایت پر مرکوز ہو گی۔واضح رہے کہ دو ہفتے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ مراکش نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کو تسلیم کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے اور مراکش اس طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے۔امریکی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ اس تعلق کے قیام سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کو تقویت ملے گی۔ یہ قدم مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔متحدہ عرب امارات نے رواں برس اگست میں اسرائیل سے تعلقات قائم کیے تھے۔ دونوں ممالک نے اعلان کیا تھا کہ وہ تعلقات کو معمول پر لائیں گے۔بحرین نے بھی 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے یو اے ای کے ساتھ مل کر معاہدے پر دستخط کردیے تھے۔متحدہ عرب امارات اور بحرین، دوسرے اور تیسرے عرب ممالک ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں۔مصر( براعظم افریقہ میں شامل ہے) اور اردن بالترتیب 1979 اور 1994 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدات پر دستخط کرچکے ہیں۔