دوحا (این این آئی)اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف ہانپے جانے والے ممالک اپنے اور مسلم امہ کے وسائل کو غلط مقام پر صرف کررہے ہیں۔ اسرائیل سے دوستی مسلم امہ کے مفاد کے خلاف
اور اس کے وسائل کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔اسرائیل سے معمول کے مطابق تعلقات استوار کرنے والے ممالک اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق عزت الرشق نے کہا کہ عرب ممالک کی حکومتیں اپنا اقتدار بچانے کی خاطر امریکیوں اور صہیونیوں کی کاسہ لیسی اختیار نہ کریں۔عزت الرشق نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنا عرب اور مسلم امہ کی قومی سلامتی میں اس کے حقیقی دشمن کو نقب لگانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت عرب اور مسلمان ملکوں کو تزویراتی گہرائی سمجھتی ہے اور تمام عرب اور مسلمان ملکوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مساوی تعلقات کیقیام کی خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے تعلقات کے خواہاں ہیں جس کی بنیاد فلسطینی قوم کیحقوق اور ان کے مفاد سے وابستہ ہو۔امریکا میں انتظامیہ کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں عزت الرشق نے کہا کہ امریکا میں حکومت بدلنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اگر آنے والا امریکی صدر جوبائیڈن موجودہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نقشے قدم پر چلا تو اس سے فلسطینی قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی تحریک آزادی کی تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ امریکا کی ہر حکومت نے ہمیشہ صہیونی ریاست کی طرف داری کی۔