لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی کورونا کی نئی قسم سامنے آئی ہے، جو بچوں، بوڑھوں اور جوانوں کیلئے بھی انتہائی خطرناک ہے، لندن میں سخت لاک ڈاؤن سے بچنے کیلئے لوگوں سے وہاں سے جانا شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کا رش لگ گیا ہے اور لندن کی سڑکوں پر گاڑیوں کی زیادتی کی وجہ سے
ٹریفک جام ہو کر رہ گئی ہے، لندن میں کورونا کی نئی قسم کے دریافت ہونے کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے چوتھے درجے کی پابندیاں متعارف کرا دی گئی ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ چوتھے درجے کی پابندیوں سے بچنے کیلئے لوگ لندن چھوڑ کرجانے لگے ہیں، میڈیا ذرائع کے مطابق پرہجوم اسٹیشنوں پر برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے اضافی افسران کی تعیناتی شروع کردی گئی ہے۔ اس موقع پر برطانیہ کے وزیر صحت نے لندن سے جانے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے غیر ذمہ دارانہ عمل کہا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی نئی شکل کے سامنے آ نے پر برطانیہ کے عہدے داروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ایک بیان میں ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ برطانیہ کورونا وائرس میں بدلاؤ کے بارے میں جاری مطالعے سے معلومات شیئر کر رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہناہے کہ کورونا وائرس کی مختلف حالتوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد رکن ممالک اور عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔عالمی ادارہ صحت کا مزید کہنا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی شکل اصلی ورڑن کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے، لیکن خیال کیاجارہاہے کہ یہ ممکنہ طورپر زیادہ مہلک نہیں ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنازئزیشن کے مطابق وائرس کی اس تیزی سے پھیلتی شکل پر قابو پانے کے لیے لندن سمیت جنوب مشرقی انگلینڈ کے بڑے حصے
اب نئی اور سخت پابندیوں کے زیرِ اثر ہیں۔دوسری جانب برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے کے بعد نیدر لینڈ اور بیلجیئم نے وہاں سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں معطل کردی ہیں۔عالمی میڈیا کے مطابق نیدرلینڈ میں بھی ایک مریض میں کورونا وائرس کی ایسی نئی قسم پائی گئی ہے جو کہ برطانیہ میں بھی دریافت ہوچکی ہے جس کے بعد نیدر لینڈ نے برطانیہ
کے لیے فضائی آپریشن کو بند کردیا ہے۔دوسری جانب بیلجیئم کی حکومت نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے برطانیہ سے آنے اور جانے والی پروازیں اور ٹرین سروسز کو معطل کردیا ہے۔ یہ پابندی بھی برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم دریافت ہونے پر کیا گیا ہے۔دونوں ممالک کی جانب
سے پروازوں اور ٹرینوں پر پابندی یکم جنوری تک برقرار رہیں گی تاہم اس کے بعد حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہوئی ہے جو ستر فیصد تک پھیلتا ہے اور یہ نوجوانوں کو بھی متاثر کر رہا ہے۔