واشنگٹن /نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں کسانوں کا احتجاج 19 ویں روز میں داخل ہو گیا۔ پیرسے سارے ملک میں بھوک ہڑتال کا آغاز ہوگیا ہے ، مودی سرکار سے مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہیں۔ دہلی سے امرتسر آنے والی بارات میں بھی مودی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں کسانوں نے مودی کو آگے لگا لیا، کسان سارے ملک میں بھوک ہڑتال کر رہے ہیں،
متعدد ریاستوں میں اہم شاہراہوں کو بھی بند کر دیا گیا۔ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجری وال نے بھی کاشتکاروں سے اظہار یکجہتی کے لئے بھوک ہڑتال پر ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا، دلی سے امرتسر آنے والی بارات کے باراتیوں نے بھی کسانوں کے حق میں اور مودی کے خلاف پوسٹر اور پلے اٹھا لیے۔ دلہے کا کہنا تھا وہ بھی کسان فیملی سے ہیں اور اس مظاہرے کا ساتھ دینا فرض سمجھتے ہیں۔برمنگھم میں ہزاروں افراد نے بھارتی قونصل خانے کے باہر مظاہرہ کیا، مودی سرکار کے خلاف نعرے لگائے، خالصتان کے جھنڈے بھی لہرائے۔ واشنگٹن میں بھی سکھ کمیونٹی نے احتجاج کیا۔مظاہرین سینکڑوں گاڑیوں میں ریلی کی صورت میں بھارتی سفارتخانے کے باہر پہنچے اور مودی سرکار کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری انسانی حقوق کا احترام کروانے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔