ماسکو( آن لائن ) روس اور برطانیہ جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے ، انٹرنیشنل پانی میں جنگی بحری بیڑے میزائل سمیت پہنچا دیئے گئے ، گزشتہ دنوں جب نیٹو اجلاس میں نیٹو چیف نے روس سے متعلق برملا اظہار کرتے ہوئے سبھی ممبران سے کہا کہ اس وقت جنگ کے حوالے سے سب سے مشکل اور خوفناک دشمن جو بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے وہ روس ہے تب سے روس نے
ممکنہ جنگ کے حوالے سے اپنی سمندری حدود میں جو کہ انٹرنیشنل پانی تصور کیا جاتا ہے وہاں جنگی بیڑے اور سازو سامان پہنچانا شروع کر دیا ہے۔اس سلسلے میں روس نے محض بحری بیڑے ہی نہیں تعینات کیے بلکہ میزالانچر اور نیوکلیوئر ہتھیار بھی سمندری حدود میں پہنچا دیے ہیں۔جنہیں دیکھتے ہوئے برطانیہ نے بھی اپنا بحری بیڑہ متنازع عالمی سمندری حدود میں بھیج دیا ہوا ہے۔اب اس ساری صورت حال کو امریکہ بڑے قریب سے دیکھ رہا ہے اور اس نے بھے اپنے آخری جزیرے سے جنگی بیڑے روانہ کر دیے ہوئے ہیں۔اس ممکنہ جنگ کے حوالے سے اس وقت تک برطانیہ اور روس کے درمیان کسی قسم کا کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوااور چپکے سے اپنی فوجیں آگے بڑھ رہی ہیں اور ہر دوسرا ملک سمندر میں اپنی موجودگی لازمی بنانے پر فوکس کیے ہوئے ہے۔پچھلے دنوں جب روس نے اپنے خطرناک میزائل اور ٹی 14ماڈرن ٹینک جن کی سپیڈ بہت زیادہ ہے کا کامیاب تجربہ کا تب سے نیٹو کو تشویش لاحق ہو چکی ہوئی ہیے اور نیٹو کے اتحادی اور خاص طور پر ممبر ممالک روس کے نیوکلیئر ہتھیاروں کی رفتار کو روکنا چاہتے اور اس کا راستہ بند کرنا چاہتے ہیں۔