نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں مودی سرکار کے کالے قوانین کی بھرمارہوگئی ، کشمیر کے شہریت اور اب کسان بھی نشانے پر آگئے ۔ تفصیلات کے مطابق بی جے پی کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا اور بھارتی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف دْنیا بھر میں احتجاج تیز ہوگیا ،کسانوں کے معاشی قتل کے خلاف، سِکھوں کے نعروں سے مغربی دْنیا گونج اْٹھی،کینیڈین وزیراعظم
جسٹن ٹروڈیو نے بھارتی کسانوں کے مظاہرے کی حمایت کر دی،بھارتی حکام نے کینڈین ہائی کمشنر کو طلب کردیا ،سِکھ رہنما ڈاکٹر اَمر جیت سنگھ نے پاکستانی حکومت، اداروں اور خصوصی طور پر پاکستان میڈیا سے ہندوتوا کے خلاف مدد کی اپیل کر دی۔ خالصتان تحریک کے رہنما نے کہا کہ سِکھوں کی آواز کو دْنیا بھر میں اْجاگر کرنے میں پاکستان اپنا کردار ادا کرے۔ انھوں نے سِکھ فوجیوں کو خالصتان تحریک میں شمولیت کی دعوت دے دی۔ لندن میں احتجاج سے نئی دہلی میں بے چینی ہوگئی ،بھارتی حکومت اورکٹھ پتلی میڈیا کسانوں کی آواز کو دبا رہا ہے،ان کسانوں کو خالصتانی کہہ کر الزامات لگائے جاتے ہیں اس سلسلے میں بھارتی سابقہ کرکٹر یوگراج سنگھ (بھارتی کرکٹر یورراج سنگھ کے والد) کی مودی سرکار کو دھمکی،ایک بھی شرط منظور نہیں،چاہے فوج لے آؤ، چاہے سی آر پی لے آؤ، چاہے بی ایس ایف لے آؤ، مشین گنیں لگا ؤ یا ٹینک لے آؤ،تمھیں لگ پتہ جائے گا کہ پنجاب کے لوگ کس مٹی کے بنے ہیں،دْشمنی کاجو قصہ آج جوڑ دیا ہے اسے ہم پْشتوں تک نبھائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق ہم نہ کشمیری ہیں نہ بِہار یو پی والے ہیں،یہ پنجاب ہے ابھی بھی وقت ہے سمجھ جاؤ۔رپورٹ کے مطابق تم لوگوں کی قبروں پر کسی نے تھوکنے بھی نہیں آنا،بھارتی کسانوں کی دَلی چلو تحریک کامیابی سے جاری ہے ،دِلی چلو تحریک نے مودی سرکار کا جینا جنجال کر دیا،بھارت میں مودی کیخلاف منگل ک ہوگی ،
حکام کے مطابق بی جے پی کسانوں کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ذرائع کے مطابق کسانوں سے مذکرات ناکام ہوگئے اور بھارت میں کسان احتجاج پورے مْلک میں پھیل گیا۔ مظاہرین کے مطابق مودی حکومت کسانوں کے معاشی قتل ِ عام میں ملوث ہے،نئے قوانین کے تحت نجی خریداروں کو یہ اجازت حاصل ہو گی کہ براہِ راست کسانوں سے اْن کی پیداوار خرید کر ذخیرہ کر لیں۔ رپورٹ کے مطابق
ان میں کنٹریکٹ فارمنگ کے قوانین بھی واضح کیے گئے ہیں،جن کی وجہ سے کسانوں کو وہی اجناس اْگانا ہو ں گی جو کسی ایک مخصوص خریدار کی مانگ کو پورا کریں گی،انڈیا کی بہت سی ریاستوں میں اس قانون کے خلاف احتجاج پیر کو بھی جاری رہا ،اس قانون کے تحت آڑہت کی منڈیاں ختم ہو جائیں گی،کسانوں کو نجی خریدار مناسب قیمت ادا نہیں کریں گے تو اْن کے پاس اپنی پیداوار
کو منڈی میں فروخت کرنے کا راستہ نہیں ہوگا،پنجاب اور ہریانہ میں سب سے زیادہ احتجا ج ہو رہا ہے،کسانون کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے کسان کی زندگی اجیرن کر دی ہے،کسانوں نے اپنا احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد دارلحکومت دہلی اور آس پاس کے علاقوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے احتجاج کرنے والی کچھ تنظیمیں اگلی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے مزید اجلاس کر رہی ہیں۔