مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)جنوبی افریقہ کے ایک مسلمان نوجوان کا بیت المقدس تک کا پیدل سفر دو سال کے بعد اختتام پذیر ہو گیا، جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹائون سے تعلق رکھنے والے نوجوان شہید بن یوسف تکالا نے دو سال قبل بیت المقدس کی طرف پیدل سفر شروع کیا تھا، دو سال کے طویل پیدل سفر کے بعد تکالا آخر کاربیت المقدس پہنچ گیا۔ یہ اس کی فلسطین، القدس اور
مسجد اقصیٰ سے بے پایاں محبت کا ثبوت ہے۔تکالا کو بیت المقدس کے ایک گرائونڈ میں فلسطینیوں کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ اس نے اپنے سفر کی روداد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ کیپٹ ٹائون سے اس نے 15 اگست 2018ء کو القدس کا سفر شروع کیا، دو سال کے دوران اس نے زمبابوے، زامبیا، تنزانیا، کینیا، ایتھوپیا، سوڈان، مصر اور وہاں سے غزہ تک کا سفر کیا۔ غزہ سے وہ واپس مصر لوٹا جہاں سے وہ مصر سے عقبہ بندرگاہ کے راستے اردن کا سفر کیا۔ اردن سے وہ فلسطین کے علاقے غرب اردن داخل ہوا وہاں سے اس وہ القدس پہنچا ہے۔ القدس پہنچنے کے بعد اس نے وطن واپسی کیلئے رحت سفر باندھا مگر کرونا کی وبا کی وجہ سے بارڈ بند ہونے کے باعث وہ القدس ہی میں رک گیا۔ وہ عنقریب اردن سے سعودی عرب جائیگا جہاں وہ آئندہ سال حج کے موسم تک وہاں رہیگا اورفریضہ حج کی ادائی کے بعد وطن واپس لوٹے گا۔تکالا ان دنوں مسجد اقصیٰ میں موجود ہے اور وہ کئی ماہ سے یہاں پر رہائش پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرونا کی وجہ سے یہاں رک گیا ہوں مگر میرا یہاں قیام بھی اس کیلئے اللہ کی طرف سے نعمت سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ القدس میں قیام کے دوران اسے مسجد اقصیٰ میں نماز اور عبادت کی ادائی کا سنہری موقع ملا ہوا ہے۔