واشنگٹن(این این آئی)امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے ریپبلکن پارٹی کے سینئر قانون ساز ارکان پر زور دیاہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اقتدار کی سرکاری منتقلی روکنے کی کوشش جاری رکھنے کے باوجود بائیڈن کو خفیہ بریفنگز حاصل کرنے کی اجازت دیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جو بائیڈن نے ایوان نمائندگان کی خاتون اسپیکر نینسی پلوسی اور سینیٹ میں اقلیت کے لیڈر چاک شومر سے بھی بات چیت کی ہے۔ تینوں شخصیات نے زور دیا کہ کرونا وائرس سے متعلق امدادی پیکج پر دستخط کیے جانے کی ضرورت ہے تا کہ رواں سال کے اختتام تک یہ قانون بن جائے۔ بائیڈن نے پوپ فرانسس سے بھی بات چیت کی۔ بائیڈن جو کہ امریکا کے صدر بننے والے دوسرے کیتھولک ہیں انہوں نے غربت، ماحولیات کی تبدیلی اور ہجرت جیسے معاملات میں مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔پس پردہ نئی انتظامیہ اور عہدے داران کے تقرر کے حوالے سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق زیر بحث آنے والے ناموں میں ایک اہم نام سابق ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کا بھی ہے۔ انہیں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مقرر کیے جانے پر غور ہو رہا ہے۔ ہیلری کو اس منصب پر فائز کیے جانے کا مقصد یہ ہے کہ عالمی اسٹیج پر امریکا کے نیچے آتے کردار کے بیچ عالمی تعاون کی قدر و قیمت باور کرائی جا سکے۔