بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹرمپ کے انتخابات ہارتے ہی میلانیا کا طلاق لینے کا فیصلہ، ٹرمپ کی قریبی ساتھی کا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک+ این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کے بعد ان کی حکومت کے سابق عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ میلانیا نے ڈونلڈ ٹرمپ سے طلاق لینے کا فیصلہ کر لیاہے، میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں اہم عہدے پر فائز رہنے والی سٹیفنی ووک آف نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ان سے طلاق لینے

والی ہیں اور وہ صرف صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کا انتظار کر رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میلانیا ایک ایک منٹ گن گن کر گزار رہی ہیں کہ ٹرمپ کب وائٹ ہاؤس سے نکلیں اور وہ ان سے طلاق لیں۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جب2016ء میں ٹرمپ غیرمتوقع طور پر الیکشن جیت گئے تو اس وقت ان کی جیت پر میلانیا زارو قطار رو پڑی تھیں، اس موقع پر میلانیا کو توقع ہی نہیں تھی کہ ٹرمپ الیکشن جیت جائیں گے۔میلانیا نے وائٹ ہاؤس منتقل ہونے میں تامل کا مظاہرہ کیا اور وہ پانچ ماہ بعد وائٹ ہاؤس منتقل ہوئیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سٹیفنی ووک نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ اور میلانیا کے بیڈ رومز الگ الگ ہیں اور وہ الگ رہتے ہیں ان کی شادی ایک سمجھتے کے تحت چل رہی ہے، دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن کی صدارتی انتخابات میں جیت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اورکہاہے کہ ابھی صدارتی انتخابات ختم نہیں ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کی منگل کو منعقدہ صدارتی انتخابات میں جیت کے اعلان کے فوری بعد ایک بیان جاری کیا اور اس میں کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جو بائیڈن کیوں عجلت میں خود کو فاتح قرار دے رہے ہیں اور میڈیا میں ان کے اتحادی کیوں ان کی مدد کے لیے سخت محنت کررہے ہیں،وہ سچ کو طشت ازبام ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ایک سادہ

حقیقت یہ ہے کہ یہ انتخابات اب ختم ہونے سے کوسوں دور ہیں۔انھوں نے کہا کہ سوموار سے ہماری مہم عدالت میں ہمارے کیس کی پیروی کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انتخابی قوانین کی مکمل طور پر پاسداری کی گئی ہے اور ایک درست فاتح کرسی صدارت پر متمکن ہوا ہے۔امریکی عوام ایک دیانت دار الیکشن کے حق دار ہیں۔اس کا یہ مطلب ہے کہ تمام قانونی ووٹوں کی گنتی کی

جائے اور کسی غیر قانونی ووٹ کو شمار نہ کیا جائے۔صرف اس طریقے ہی سے ہمارے نظام انتخاب پر عوام کے مکمل اعتماد کو بحال کیا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ صرف ایک جماعت غلط روی کا ارتکاب کرتے ہوئے مبصرین کو عدالت کے کمرے سے باہر رکھے

گی اور پھر عدالت میں ان کی رسائی روکنے کے لیے لڑے گی۔چناں چہ بائیڈن کیا چھپا رہے ہیں،میں اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھوں گا جب تک امریکی عوام کے ووٹوں کی دیانت دارانہ گنتی نہیں ہوجاتی،وہ اس کے حق دار ہیں اور یہ جمہوریت کا بھی تقاضا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…