اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )روسی صدر ولادی میرپیوٹن عہدہ چھوڑنے والے ہیں ، برطانوی میڈیا نے بڑا دعویٰ کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار ’’ دی سن ‘‘ نے اپنے رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ روس کے 68سالہ ولادی میر پیوٹن اگلےسال جنوری میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے ۔ برطانوی اخبار نے ماسکومیں موجود اپنے
ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر ’پارکنسن ‘ کی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے انسانی جسم کے تمام اعضاء آہستہ آہستہ کام چھوڑ دیتے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیوٹن کا بایاں ہاتھ ٹھیک سے کام نہیں کررہا جبکہ اس کی حرکت کم نوٹ کی گئی ہے ۔ صدارت چھوڑنے کیلئے ان کے 2 بیٹیاں اور ایک دوست مسلسل دبائو ڈا ل رہے ہیں ۔ جبکہ برطانوی اخبارکی تمام خبروں کو روسی صدارتی محل کریملن نےمسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن مکمل طور پر صحتمند ہیں۔ لیکن دوسری جانب صدر ولادی میر پیوٹن نے اسی سال جولائی میں باضابطہ طور پر آئین کی ترمیم پر دستخط کر دیے ہیں جس کے تحت انہیں سن 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔اس منظوری سے ایک روز قبل روس کی علاقائی پارلیمنٹس نے اس ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا۔جنوری میں پوٹن نے اعلان کیا تھا کہ وہ روس کی سیاست کو تبدیل اور آئین میں ردوبدل کرنا چاہتے ہیں۔ کریملن نے اس کی وضاحت اس طرح کی تھی کہ اس کا مقصد پارلیمنٹ اور قصر صدارت کے درمیان اختیارات کی ازسرنو تقسیم کرنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پوٹن جو پچھلے دو عشروں سے روس کے حکمران چلے آ رہے ہیں اور انہوں نے کبھی صدر اور کبھی وزیراعظم کے طور پر اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھے ہوئے ہیں، اس ہفتے کے شروع میں وہ ایک نئی ترمیم لے کر پارلیمنٹ میں گئے جس سے انہیں 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی۔اس سے قبل آئین کے تحت ولادی میر پوٹن کو تیسری بار الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن اس ترمیم کے بعد وہ نہ صرف 2024 کا الیکشن لڑ سکیں گے بلکہ اس کے بعد 2030 کے انتخاب میں بھی حصہ لے سکیں گے۔ اور الیکشن جیتنے کی صورت میں مزید چھ سال یعنی 2036 تک ملک کے صدر رہ سکیں گے۔