اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ہونے والی پولنگ کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے ،پوری دنیا کو نتائج کا بے صبری سے انتظار ہے ، بی بی سی کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب 2020 کے 3 ممکنہ نتائج یہ ہو سکتے
ہیں؟1۔ بائیڈن کی آسان جیت،2۔ ٹرمپ کے لیے حیران کن جیت،3۔ بائیڈن کے لیے حیران کن طور پر یک طرفہ جیت ،اور ایک غیر متوقع چوتھا نتیجہ بھی ہے کیونکہ یہ سنہ 2020 ہے۔ صدارتی امیدوار کو جیت کے لیے 270 الیکٹورل کالج یعنی جماعت انتخاب کنندگان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے، مگر اگر دونوں کو برابر یعنی 269، 269 ووٹ ملتے ہیں تو۔۔۔ اور اس طرح آپ اربوں ڈالر خرچ کرنے کے بعد ایک ایسی صورتحال میں پھنس جاتے ہو جہاں قانونی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں اور امریکہ بری طرح منقسم ہو جاتا ہے۔دوسری جانب اب تک 50میں سے 31امریکی ریاستوں کے متوقع نتائج جاری کر دئیے گئے ہیں جن میں فی الحال جوبائیڈن کو برتری حاصل ہے ، جو بائیڈن کی 14 ریاستوں میں جیت متوقع ہے۔ ان ریاستوں میںورمونٹ، ڈیلاوئیر، میری لینڈ، میساچیوسٹس، نیو جرسی، نیو یارک، کنکٹیکٹ، کولوراڈو، نیو میکسیکو، نیو ہیمپشائر، الینوائے، کیلیفورنیا، اوریگن، واشنگٹن، اور واشنگٹن ڈی سی شامل ہیں جبکہ صدر ٹرمپ
کی کل 17 ریاستوں میں جیت متوقع جن میں انڈیانا، کنٹکی، اوکلاہوما، ٹینیسی، مغربی ورجینیا، آرکنساس، جنوبی ڈکوٹا، شمالی ڈکوٹا، الاباما، جنوبی کیرولینا، نیبراسکا، نیبراسکا تھرڈ ڈسٹرکٹ، یوٹاہ، میزوری، کنساس، وئیومنگ، مسی سسیپی دیگر ریاستیں کڑے مقابلے یعنی سوئنگ سٹیٹس شامل ہیں۔