اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر کے بیانات مسترد، کویت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے اپنے بیانات میں دعویٰ کیا تھا کہ کویت بھی متحدہ عرب امارات ،بحرین کی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے والا ہے، اسرائیل سے کویت براہ راست سفارتی تعلقات قائم کرنے والا اگلا ملک ہوسکتا ہے ، جس کے بعد کویت میں نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا
۔ تاہم اس حوالے سے کویت کے اخبار القباس کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیانات کی تردید کر دی ہے اورکویت نے اعلانیہ کہا ہے کہ مملکت کسی بھی قسم کا تعلق اسرائیل نہیں رکھنا چاہتی۔ کویت حکومت نے کہا ہے کہ ہمارا موقف تبدیل نہیں ہو گااور مملکت اسرائیل کو تسلیم کرنے سے قطعی طور انکار کرتی ہے۔دوسری جانب خلیجی ریاست کویت کے ارکان پارلیمان نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ معاہدہ کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کویتی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی جھانسے میں نہ آئے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کویتی پارلیمنٹ کے 37 سرکردہ ارکان نے ایک متفقہ بیان پر دستخط کیےجسے ایوان میں دیگر ارکان میں تقسیم کیا گیا۔بعد ازاں وہ بیان اخبارات کو جاری کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے اس بیان میں حکومت پر زور دیا کہ وہ قضیہ فلسطین کے حوالے سے عالم اسلام اور عرب ممالک کے اجتماعی فیصلے سے باہر نہ آئے۔ ان کا کہناتھا کہ امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا اور صہیونی ریاست کے ساتھ معاہدہ کرنا بین الاقوامی اصولوں، عرب ممالک کے متفقہ فیصلوں، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کی صریح نفی اوران سے انحراف ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے صہیونی ریاست کے
نہتے فلسطینیوںکے خلاف جنگی جرائم میں کوئی کمی نہیں آئے گی اور نہ ہی اس طرح کے کسی اقدام سے فلسطینی قوم کو ان کے حقوق مل سکیں گے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ امارات نے ایک ایسے وقت میں صہیونی ریاست کو تسلیم کیا ہے جب مسجد اقصی اور القدس کی بے حرمتی اور مقدس مقامات کو یہودیانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ خلیجی ریاست کویت کے ارکان پارلیمان نے
متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور صہیونی ریاست کے ساتھ معاہدہ کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کویتی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی جھانسے میں نہ آئے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کویتی پارلیمنٹ کے 37 سرکردہ ارکان نے ایک متفقہ بیان پر دستخط کیے جسے ایوان میں دیگر ارکان میں تقسیم کیا گیا