اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دفاعی ماہرین نے چین اور بھارت کے درمیان غیر ارادی جنگ چھڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا اور یہ بھی کہہ دیا کہ اس جنگ میں پاکستان بھی شامل ہو سکتا ہے۔بھارتی فوج کے پالیسی سازوں کا کہنا ہے کہ اگر چین اور بھارت کے درمیان فوجی محاذ آرائی ہوئی
تو اسلام آباد اپنے دوست چین کی مدد کیلئے اس کیساتھ کھڑا ہوگا اور یہ صورتحال نئی دہلی کیلئے موجودہ صورتحال سے زیادہ خطرناک ہوگی۔بھارتی فوج کی شمالی کمانڈ کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہوڈا کا کہنا ہے کہ حقیقی طور پر صورتحال انتہائی سنگین ہے جو کہ کسی بھی وقت بے قابو ہوسکتی ہے۔ جمعے کے روز دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے روسی دارالحکومت میں مذاکرات کئے جو اس بات کا مظہر ہے کہ تنازع کو ختم کرنے کیلئے اب سیاسی سطح پر بات چیت شروع کی جارہی ہے۔دوسری جانب چین میں واقع پیاکنگ یونیورسٹی کے پروفیسر وانگ لیان کا کہنا ہے کہ چین اوربھارت کے درمیان ایک کھلی جنگ کا امکان نہیں کیونکہ دونوں فریقین فی الحال صبر وتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔یاد رہے کہ چین اور بھارت کے مابین گزشتہ 45 برس کے دوران متواتر معاہدے ہوچکے ہیں جس میں تحریری اور زبانی دونوں طرح کے معاہدے شامل ہیں تاکہ کوہ ہمالیہ خطے میں کشمیر کی سرحد کے قریب دونوں ممالک کی سرحد پر جنگ بندی کو قائم رکھا جاسکے۔