واشنگٹن(این این آئی )امریکا میں متعین چینی سفارت کاروں اور دوسرے عہدے داروں کے میزبان ملک کی جامعات میں غیرمجاز داخلے پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اس پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ
چینی سفارت کاروں کو اب جامعات کے کیمپس میں جانے اور مقامی حکومت کے عہدے دارں سے ملاقات کے لیے محکمہ خارجہ سے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔مائیک پومپیو نے کہا کہ چین نے برسوں سے اپنے ہاں کام کرنے والے امریکی سفارت کاروں پر مختلف قدغنیں عاید کررکھی ہیں۔یہ سفارتی اقدار سے بہت ماورا ہیں۔ چینی حکام نے منظوری کا ایک مبہم نظام وضع کررکھا ہے۔اس کا مقصد امریکی سفارت کاروں کو چینی عوام سے معمول کے روابط رکھنے اور کاروبار سے روکنا ہے۔محکمہ خارجہ کی جانب سے واشنگٹن میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکی سفارت کاروں کو چین میں ثقافتی تقریبات کی میزبانی یا سرکاری ملاقاتوں کے لیے بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بیان میں بتایا گیا کہ اب امریکا میں متعین چین کے سفارت کاروں کو امریکی جامعات کے اندر جانے اور مقامی حکومت کے حکام سے ملاقاتوں کے لیے محکمہ خارجہ سے پیشگی منظوری لینا ہوگی۔
چینی سفارت خانے کے زیراہتمام ایسی ثقافتی تقریبات منعقد کرنے کی بھی منظوری لینا ہوگی جن کے شرکا کی تعداد پچاس سے زیادہ ہوگی۔ نیز چینی مشن کی املاک سے باہر قونصلر کی تعیناتی کے لیے بھی محکمہ خارجہ کی منظوری درکار ہوگی۔ امریکا اس بات کو یقینی بنائے گا
کہ چینی سفارت خانے اور قونصلر کے سوشل میڈیا کے تمام اکائونٹس مصدقہ ہوں اور وہ مناسب طور پر عوامی جمہوریہ چین کے سرکاری اکانٹس کے طور پر شناخت شدہ ہوں۔محکمہ خارجہ نے کہا کہ یہ نئے اقدامات چین میں ہمارے سفارت کاروں پر عاید کردہ سخت قدغنوں کے ردعمل میں کیے گئے ہیں۔ ان کا مقصد امریکا میں چینی حکومت کی سرگرمیوں میں مزید شفافیت لانا ہے۔