واشنگٹن (آن لائن) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس کانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ ہوئی جس کے باعث ٹرمپ کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ ایک کمرے میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ان کو سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کے متعلق آگاہ کیا اور کمرے سے باہر جانے کا کہا۔
ٹرمپ کیساتھ مشیر اور پریس سیکرٹری بھی کچھ دیر کیلئے کمرے سے باہر چلے گئے۔ ٹرمپ کے یوں اچانک باہر جانے پر صحافیوں میں بے چینی پھیل گئی اور طرح طرح کی چہ مگوئیاں شروع ہوگئی۔امریکہ کے صدر کچھ دیر بعد دوبارہ کمرے میں داخل ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس کے باہر کی وجہ سے مجھے جانا پڑا لیکن اب حالات کنٹرول میں ہیں۔صدر نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے شخص کوخفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے گولی ماری ہے اور مشتبہ شخص کواسپتال لیجایا گیا ہے تاہم حالت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ باہرفائرنگ کی وجہ سے مجھے جاناپڑالیکن اب حالات کنٹرول میں ہیں۔ خفیہ اداروں کا شکریہ اداکرتاہوں اور ہم دیکھیں گے کہ آگے کیا کرنا ہے۔ایک صحافی کے سوال پر امریکی صدر نے بتایا کہ ‘میں زیرزمین بنکرمیں نہیں گیا تھا’۔ خفیہ سروس کے لوگوں کیساتھ خود کومحفوظ محسوس کررہا ہوں۔ مجھے تھوڑی دیرکیلیے سائیڈ پرکیا گیا تھا تاکہ حالات کنٹرول میں آجائیں۔امریکی سیکرٹ سروس کی جانب سے کی گئی ٹویٹس کے مطابق ‘امریکی سیکرٹ سروس کے ایک اہلکار کی موجودگی میں ہونے والی فائرنگ 17ویں سٹریٹ اور پینسلوینیا ایوینیو پر کی گئی۔
ابھی اس واقعے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ایک شخص اور خفیہ ادارے کے اہلکار کو مقامی سپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ اس واقعے کے دوران کسی بھی موقع پر وائٹ ہاؤس کی حدود کو پامال نہیں کیا گیا اور نہ ہی حفاظت پر معمور اہلکاروں کو اس دوران کبھی کوئی خطرہ تھا۔صدر ٹرمپ تقریباً نو منٹ بعد واپس آئے تو انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘مجھے جہاں تک سمجھ آئی’ خفیہ ادارے کے اہلکار نے ایک مشتبہ مسلح شخص کو گولی ماری ہے۔ اس حادثے کے دوران وائٹ ہاؤس کو لاک ڈاؤن میں رکھ دیا گیا تھا۔