اسرائیل کے سائنسدانوں نے کچرے سے سینیٹائزر تیار کرلیا

10  جولائی  2020

تل ابیب (اے ایف پی) اسرائیلی سائنسدانوں نے کچرے سے سینیٹائزر تیار کرلیا ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے کاغذوں کی باقیات اور بھوسے سے ایتھانول تیار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اسرائیلی سائنس دانوں نے کچرے سے سینیٹائزر بنانے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے۔ تل ابیب یونی ورسٹی کی پروفیسر ہداس مامانے اور ان کی ٹیم گزشتہ پانچ سال سے کچرے کو ری سائیکل کرکے الکوحل میں تبدیل کرنے

کے تجربات کررہی تھی۔ جب کہ کورونا وائرس کے پیش نظر انہوں نے کچرے کو ایتھانول میں تبدیل کرنے کا تجربہ کیا جس میں انہیں کامیابی ملی۔ عام حالات میں ایتھانول گنے اور مکئی سے تیار کی جاتی ہے، جو خاصہ مہنگا پڑتا ہے۔ تاہم، تل ابیب یونی ورسٹی کی ماہرین کی ٹیم نے ایتھانول فیکٹریوں سے حاصل شدہ کاغذوں کی باقیات، چڑیا گھر اور گھاس سے حاصل شدہ بھوسے سے تیار کیا، جو کہ سستے داموں تیار کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…