تل ابیب (اے ایف پی) اسرائیلی سائنسدانوں نے کچرے سے سینیٹائزر تیار کرلیا ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے کاغذوں کی باقیات اور بھوسے سے ایتھانول تیار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اسرائیلی سائنس دانوں نے کچرے سے سینیٹائزر بنانے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے۔ تل ابیب یونی ورسٹی کی پروفیسر ہداس مامانے اور ان کی ٹیم گزشتہ پانچ سال سے کچرے کو ری سائیکل کرکے الکوحل میں تبدیل کرنے
کے تجربات کررہی تھی۔ جب کہ کورونا وائرس کے پیش نظر انہوں نے کچرے کو ایتھانول میں تبدیل کرنے کا تجربہ کیا جس میں انہیں کامیابی ملی۔ عام حالات میں ایتھانول گنے اور مکئی سے تیار کی جاتی ہے، جو خاصہ مہنگا پڑتا ہے۔ تاہم، تل ابیب یونی ورسٹی کی ماہرین کی ٹیم نے ایتھانول فیکٹریوں سے حاصل شدہ کاغذوں کی باقیات، چڑیا گھر اور گھاس سے حاصل شدہ بھوسے سے تیار کیا، جو کہ سستے داموں تیار کیا جاسکتا ہے۔