تہران (این این آئی)ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کو گذشتہ روز اس وقت پارلیمنٹ میں مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ہے جب ان کی تقریر کے دوران ایوان میں موجود ارکان نے ان کے خلاف کذّاب کے نعرے لگانا شروع کر دئیے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ میں کذّاب کے نعرے بازی اس وقت شروع ہوئی جب محمد جواد ظریف نے تہران اور بیجنگ کے درمیان پچیس سالہ معاہدے پر بات شروع کی۔
اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ نے جواد ظریف کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا اور ان کے خلاف کذّاب مردہ بادکے نعرے لگائے۔ایرانی وزیرخارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے انہیں بہادر اور امانت دار قرار دیا ہے۔اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جواد ظریف نے کہاکہ تنقید کرنے والے ارکان کے الفاظ شرمناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں جھوٹا ہوں تو میرے بارے میں خامنہ ای کے الفاظ پر توجہ دیں جنہوں نے مجھے صادق، امین اور بہادر قرار دیا ہے۔جواد ظریف نے کہا کہ چینی صدر اور سپریم لیڈر کے درمیان سنہ 1994ء میں ہونے والی ملاقات میں مَیں خود بھی موجود تھا۔ اس موقعے پر دونوں ملکوں کے درمیان ایک طویل المیعاد معاہدہ طے پایا جس میں ایران کو چین کے سلک روڈ منصوبے شامل کیا گیا تھا۔ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کو گذشتہ روز اس وقت پارلیمنٹ میں مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ہے جب ان کی تقریر کے دوران ایوان میں موجود ارکان نے ان کے خلاف کذّاب کے نعرے لگانا شروع کر دئیے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ میں کذّاب کے نعرے بازی اس وقت شروع ہوئی جب محمد جواد ظریف نے تہران اور بیجنگ کے درمیان پچیس سالہ معاہدے پر بات شروع کی۔اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ نے جواد ظریف کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا اور ان کے خلاف کذّاب مردہ بادکے نعرے لگائے۔