منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

مقبوضہ جموں و کشمیر میں اگلے50 برسوں میں خوفناک زلزلہ آنے کا امکان ماہر ارضیات نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا

datetime 5  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سری نگر (سائوتھ ایشین وائر) معروف ماہر ارضیات پروفیسر جی ایم بٹ کا کہنا ہے کہ زلزلیاتی پیمانے پر خطرناک زون میں آنے والے جموں و کشمیر میں اگلے چالیس پچاس برسوں میں ایک بڑا زلزلہ آنے کا امکان ہے جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت آٹھ ہوسکتی ہے۔

سائوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان خطرات کے باوجود بھی تعمیراتی کاموں جیسے ٹنل، شاہراہ وغیرہ کی تعمیر کے لئے ماہرین ارضیات کی طرف سنجیدگی سے رجوع نہیں کیا جاتا ۔ پروفیسر بٹ نے ایک نیوز ایجنسی یو این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا کی تحقیق کے مطابق جموں و کشمیر میں اگلے چالیس پچاس برسوں کے دوران بڑا زلزلہ آسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمارے پاس زیادہ پرانا ڈیٹا نہیں ہے، یہاں پانچ سو برسوں کے بعد ایک بڑا زلزلہ آنے کی روایت رہی ہے، ماضی میں سب سے بڑا زلزلہ 1555 میں آیا تھا اور اس تھیوری کی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے جموں وکشمیر میں اگلے چالیس پچاس برسوں میں بڑا زلزلہ آسکتا ہے جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 8 یا اس کے آس پاس ہوسکتی ہے لیکن سب سے زیادہ متاثرہ علاقے کون سے ہوں گے یہ نہیں کہا جاسکتا ہے۔سائوتھ ایشین وائر کے مطابق پروفیسر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کشتواڑ اور اوڑی مظفر آباد بلٹ زیادہ ایکٹو ہیں لیکن وہاں جو زلزلے آتے ہیں ان کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3 یا 4 درج کی جاتی ہے اور بڑے زلزلے کے امکانات نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلے سے ہونے والے مالی و جانی نقصان سے بچنے کا واحد راستہ زلزلوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا اور ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے تعمیرات کھڑا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی مداخلت زلزلوں کے آنے کی وجہ ہوسکتی ہے لیکن اس سے بڑے پیمانے کے زلزلے نہیں آسکتے ہیں۔ پروفیسر بٹ نے کہا کہ زلزلہ آنے میں شدت سے زیادہ مرکز اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں کے آس پاس زلزلے کا مرکز ہوگا اور شدت ریکٹر سکیل پر صرف چھ ہی درج ہوگی تو جموں شہر خدانخواستہ قبرستان بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے آنے کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے البتہ ڈیٹا کی تحقیق کے بعد سائنسدان یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی خاص جگہ چار پانچ سال میں زلزلہ آسکتا ہے جس کی شدت یہ ہوسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…