بیجنگ(این این آئی)وادی گلوان میں بھارت کو دن میں تارے دکھانیوالے چین نے لیفٹیننٹ کرنل اور 2 میجروں سمیت 10 بھارتی فوجی قیدی رہا کر دئیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین نے قیدیوں کی رہائی میجر جنرل سطح کے مذاکرات کے نتیجے میں دی، چار روز پہلے وادی گلوان میں
سرحدی خلاف ورزی کرنے پرچینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 80 کو زخمی کر دیا تھا۔قیدیوں کی رہائی کے بعد بھارتی فوج نے کہا کہ اب مزید کوئی فوجی لاپتہ نہیں ہے۔دوسری جانب بھارت نے چین کو خبردار کیا ہے کہ وہ وادی گلوان کے حوالے سے بلند و بانگ اور ناقابل دفاع دعوؤں سے گریز کرے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ادی گلوان کے حوالے سے چین کے دعوے کا جواب دیتے ہوئے بھارتی وارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستوا نے کہا کہ دونوں ملکوں نے صورتحال کو ذمے داری سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے، البتہ بلند و بانگ اور ناقابل دفاع دعوے اس مفاہمت کی نفی ہو گی۔دونوں ملکوں کی افواج نے ایک دوسرے پر جھڑپ شروع کرنے کا الزام عائد کیا جہاں مذکورہ وادی ہمالیہ کی سرحدوں پر لداخ کے متنازع علاقے میں واقع ہے۔ادھر ماہرین نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست جنگ کے امکانات انتہائی کم ہیں البتہ کشیدگی میں کمی میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔چین دعویٰ کر رہا ہے کہ اس کا 90 ہزار اسکوائر کلومیٹر کا علاقہ بھارت میں واقع ہے جس کے جواب میں بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا 38 ہزار اسکوائر کلومیٹر کا علاقہ چین کی حدود میں اکسائی چن کے پہاڑی علاقے میں واقع ہے۔