ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلائو کی وجہ کیا بنی؟ بڑی معاشی طاقتوں کی تنظیم جی20 کے وزرائے صحت کے اجلاس کا مشترکہ ا علامیہ جاری

datetime 21  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز/جنیوا( آن لائن ) یورپی یونین اور19ممالک کے اشتراک سے بنائی گئی دنیا کی بڑی معاشی طاقتوں کی تنظیم جی20 کے وزرائے صحت نے کمزور اور ناقص نظام صحت کو دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلائو کی وجہ قراردیدیا ہے. سعودی دارالحکومت ریاض میں جاری جی ٹوئنٹی ممالک کے وزرائے صحت کے آن لائن اجلاس میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال، اقدامات اور صحت کے نظام میں موجود خامیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی عرب کے وزیر صحت کورونا سے متعلق ایک ہنگامی میٹنگ کی وجہ سے ورچوئل اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے. وزرا کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث عالمی برادری کی وبا سے نمٹنے کی صلاحیتیں اور کمزوریاں سامنے آگئی ہیں‘اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ نظام صحت بہتر بنانے کی عالمی کوششوں کی ضرورت ہے. اجلاس میں عالمی ادارہ صحت اور عالمی بینک سمیت بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے علاوہ اسپین، سنگاپور، اردن اور سوئٹزرلینڈ کے رہنمائوں کو بھی مدعو کیا گیا‘جی 20 اجلاس کے مشترکہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سیعالمی ادارہ صحت کی مالی اعانت روکنے پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا.ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک بار پھر کورونا وائرس کو قابو کرنے کے لیے لاک ڈائون میں بتدریج کمی لانے پر زور دیا ہے‘ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ اگر لاک ڈائون کی پابندیوں کو عجلت میں ہٹا دیا گیا تو اس سے وبا کے پھیلائومیں اضافہ ہو سکتا ہے‘ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لاک ڈائون کے اقدامات مثبت ثابت ہوئے ہیں اور امید ظاہر کی کہ لوگ یقیناً ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے.انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعد عوام اپنے معاشروں کو رواں دواں رکھنے کے لیے زندگی کے نئے انداز اپنانے کے لیے تیار ہوں گے۔

آن لائن پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ جب تک اس وبا کے خلاف ویکسین دریافت نہیں ہوتی تب تک وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر اپنانا ہی نیا قاعدہ ہو گا خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ لاک ڈائون میں نرمی بہت ہی خطرناک ثابت ہو گی.عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈرس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لاک ڈائون میں نرمی سے اموات میں تیزی آ سکتی ہے کئی ملکوں میں معاشی مشکلات ہیں لیکن تمام ممالک کو لاک ڈائون میں نرمی سے متعلق بہت ہی احتیاط کرنی چاہیے. انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون میں نرمی سے متعلق حکمت عملی بنانے کے لیے کچھ ملکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاہم کئی ممالک خود ہی شہریوں کے گھروں پر رہنے کی پابندی ہٹانے کی تیاری کر رہے ہیں‘ڈاکٹر ٹیڈرس نے کہا کہ یورپی ممالک میں عالمی وبا کے کیسز میں کچھ کمی آئی ہے تاہم افریقہ سمیت دوسرے ممالک میں کورونا کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہےہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…