تہران(این این آئی)حال ہی میں ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری ایک بیان میں دعوی کیا گیا کہ پاسداران انقلاب نے ایک ایسی مشین ایجاد کی ہے جو کرونا کے مریض کی کچھ فاصلے سے تشخیص کی جا سکتی ہے۔دوسری طرف سائنسی اور علمی حلقوں نے پاسداران انقلاب کے
اس نام نہاد آلہ تشخیص پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا ہے۔ ایران میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی پاسداران انقلاب کی اس نئی مشین کے بارے میں بحث جاری ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس مبینہ تشخیصی آلے پر ایرانی عہدیداروں اور مقامی سائنسی اداروں دونوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔تنقید کرنے والے اداروں میں ایران کی فزیکل سائنس کی ایرانی تنظیم بھی شامل ہے۔ اس کا کہناتھا کہ اس طرح کے آلات کی تیاری ممکن نہیں کیونکہ جراثیم جیسے نہ دکھائی دینے والے اجسام کسی ریمورٹ کنٹرول مشین سے نہیں دیکھے جاسکتے۔ ایرانی سائنس ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کا یہ دعوی مضحکہ خیز ہے جس پر یقین نہیں کیا جاسکتا۔ایرانی سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ انسانی علم فی الحال دور سے ہی 100 نینو میٹر کے طول و عرض والے ذرات کو تلاش کرنے میں ناکام ہے۔