جدہ( آن لائن )سعودی مملکت میں کرفیو کے باعث نجی شعبہ بہت بری طرح متاثر ہوا ہے۔ نجی شعبے کے لاکھوں مقامی اور تارکین وطن ملازمین کرفیو اور صنعتیں و کاروبار بند ہونے کے باعث مالی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ ایسے وقت میں خادم حرمین شریفین سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک شاہی فرمان کے ذریعے نجی شعبے کی امداد کے لیے 129 ارب ریال کے شاندار پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔
اس پیکیج میں نجی شعبے کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 9 ارب ریال کی رقم مختص کی گئی ہے تاکہ کمپنیوں اور اداروں کے مالکان معاشی تنگی کے باعث اپنے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ نہ کریں۔ اس کے علاوہ ریلیف اقدامات اور کچھ شعبوں کو ٹیکس سے مستثنی قرار دینے کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔اس امدادی پیکیج کا مقصد کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت اور کاروباری طبقے کو ہونے والے معاشی نقصان کا ازالہ کرنا ہے۔واضح رہے کہ 9 ارب ریال کے امدادی پیکیج کے تحت سعودی کارکنان کو اگلے تین ماہ کے لیے سوشل سیکیورٹی انشورنس کی جانب سے ماہانہ 9 ہزار ریال ادا کیے جائیں گے۔ جس کے لیے پہلے سعودی ملازمین کو سوشل سیکیورٹی انشورنس کے ادارے میں کلیم داخل کرانا ہوں گے، جس کے بعد انہیں اگلے تین ماہ 9ہزار ریال کی رقم ہر مہینے جاری کی جائے گی۔وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدعان کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا کا یہ فیصلہ بہت شاندار ہے کیونکہ اس سے مقامی افراد کی موجودہ حالات کے باعث پیدا ہونے والی پریشانی ختم ہو جائے گی۔سوشل سیکیورٹی انشورنس قانون کے تحت وہ نجی ادارے جہاں سعودی کارکنوں کی تعداد 5 تک ہے انہیں سو فیصد امداد دی جائے گی جبکہ جن اداروں میں سعودی کارکنوں کی گنتی 5 سے زائد ہے انہیں 70 فیصد امداد دی جائے گی۔اس امدادی پیکیج سے نجی شعبے کے 12 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ سعودی کارکنان کو فائدہ ہو گا۔ امدادی رقوم کی ادائیگی یکم مئی 2020 سے شروع ہو گی، دوسری بار ادائیگی جون جبکہ تیسری ادائیگی جولائی کے مہینے میں کی جائے گی۔