اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کرونا وائرس کا شکار ہیں جو امریکی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، مبشر لقمان کا مزیدکہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جب سے حکومت میں آئے سعودی عرب میں کافی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں ۔
انہوں نے خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دی، سینما کھولے جس کے باعث روایتی سوچ کے مالک افراد محمد بن سلمان کے خلاف ہو گئے ، مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ بغاوت کے الزم میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں محمد بن سلمان کے چھوٹے بھائی بھی شامل ہیں ۔اس سے قبل بھی سعودی عرب کے کچھ بزنس مین گرفتار کئے گئے تھے جس میں ولید بن سلمان بھی شامل تھے ۔ ان سے بہت بڑی رقم وصول کی گئی تھی۔جس کے بعد اب بزنس مین بھی محمد بن سلمان کیخلاف ہو چکے ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا کہ افواہیں زیر گردش ہیں کہ محمد بن سلمان کرونا وائرس کا شکار ہیں اور امریکی ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔دوسری جانب سعودی عرب میں کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے تدارک کے لیے جیلوں میں صحت کے حوالے سے سخت ترین اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن کے ایک ذمہ دار ذریعے نے بتایا کہ پراسیکیوٹر جنرل الشیخ سعود بن عبداللہ المعجب نے جیل خانہ جات کی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے مجاز حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام جیلوں اور حراستی مراکز میں کرونا کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر سخت حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے جیلوں کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ قیدیوں تک کرونا وائرس کی رسائی روکنے کے لیے محکمہ صحت کے حکام کے ساتھ مل کر کام کریں اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوتائی اور غفلت نہ برتی جائے۔ وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کی طرف سے کرونا سے بچائو کے لیے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں ان پر سختی کیساتھ عمل درآمد کرایا جائے۔انہوں نے جیل حکام کو ہدایت کی کہ وہ تمام قیدیوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ان کا مکمل طبی معائنہ کرائیں اور اس حوالے سے رپورٹس اعلیٰ حکام تک پہنچائی جائیں تاکہ کرونا وائرس کے کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر فوری حفاظتی اقدامات کیے جاسکیں۔