احمد آباد(آن لائن)بھارت میں امریکی صدر ٹرمپ کے استقبال کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، وہ 24 سے 25 فروری تک دورہ کریں گے، دورے کے دوران ٹرمپ دہلی اور گجرات جائیں گے، ہیوسٹن میں ہاؤی ڈی مودی کی طرز پر احمد آباد میں کیم چھو ٹرمپ پروگرام منعقد ہوگا۔ اس پروگرام کے ذریعے امریکی صدر انڈین عوام سے خطاب کریں گے اور اس دوران مودی بھی ہمراہ ہوں گے۔
اس پروگرام سے زیادہ جس ایک چیز کا ذکر بھارت میں اس وقت ہو رہا ہے وہ ایک دیوار ہے، احمد آباد میں ٹرمپ کے قافلے کے راستے میں پڑنے والی ایک کچی بستی کو چھپانے کے لیے ایک دیوار بنائی جا رہی ہے جس کی وہاں کے رہائشی مخالفت کر رہے ہیں۔ یہ کچی بستی ایئر پورٹ کے قریب واقع ہے۔مقامی اخبارات میں یہ خبر ہوئی تھی کہ اس علاقے کی اہم سڑک کے کنارے آباد کچی بستی کو چھپانے کے لیے سات فٹ اونچی دیوار تعمیر کی جا رہی ہے۔ یہ دیوار تقریباً نصف کلومیٹر تک بنائی جائے گی۔ اس کچی بستی میں تقریباً 2500 لوگ رہتے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکومت غریبی چھپانا چاہتی ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو کچی بستی نہیں دکھانا چاہتی۔ اگر حکومت کو دقت ہے تو وہ پکے مکان کیوں نہیں تعمیر کرا دیتی۔بستی کی رہائشی کملابین نے کہا کہ دو تین روز سے کام چل رہا ہے۔ اس دیوار کے بننے سے ہوا پانی بند ہوجائے گا۔ نہ سیوریج کا انتظام ہے اور نہ ہی بجلی اور پانی۔ اندھیرے میں گزارا کرنا پڑتا ہے۔ بارش میں یہاں گھٹنوں گھٹنوں پانی بھر جاتا ہے۔ ایک اور خاتون نے بتایا کہ اکثر کسی وی آئی پی یا خاص مہمان کی آمد پر یہاں پردہ ڈال دیا جاتا ہے لیکن اب حکومت یہاں دیوار بنا کر اسے مکمل طور پر چھپانا چاہتی ہے۔