ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

سعودی عرب کی خفیہ عدالت کو جبر کا ہتھیارقرار دے دید گیا خفیہ عدالت میں کیا ہوتا ہے ؟ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بڑا دعوی کر دیا

datetime 7  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کے لیے قائم خفیہ عدالت کو پرامن ناقدین، کارکنوں، صحافیوں، علما اور دوسرے مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے افراد کے خلاف جبر کے ہتھیارطور پر استعمال کیا جاتا ہے جس میں سے کچھ کو سزائے موت اور کچھ کو پھانسی بھی دی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق لندن سے تعلق رکھنے والی تنظیم نے

اپنی 53 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے لیے عدالتی دستاویز کا جائزہ لیا اور ان کارکنان اور وکلا سے بات کی جو خصوصی فوجداری عدالت کی خفیہ سماعتوں پر نظر رکھتے ہیں۔رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ عدالت میں ہونے والے ٹرائلز انصاف کا مذاق ہے، اور اس کے ججز ان افراد کی آواز دبانے کو تیار ہیں جو بولنے کی ہمت رکھتے ہیں۔2008 میں دہشت گردی سے متعلق جرائم کے لیے قائم کی گئی عدالت نے 2011 میں انسداد دہشت گردی قوانین کے وسیع پیمانے پر شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی توہین کو جرم قرار دیتے ہوئے حکومتی ناقدین پر مقدمہ چلانا شروع کردیا۔ایمنسٹی کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں میں کچھ الزامات میں سعودی عرب کے حکمرانوں کی نافرمانی، عہدیداروں کی وفاداری پر سوال، مظاہروں کی کال دے کر سیکیورٹی متاثر کرنا اور اکسانا شامل ہیں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں سے بات کرنے یا سوشل میڈیا استعمال کرنے پر غیر ملکی گروپس کو جھوٹی معلومات کا پرچار کرنے کو جرم سے جوڑا جاسکتا ہے۔ایمنسٹی مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ریجنل ڈائریکٹر حبا موریف کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق اس نئی اصلاحی اور چمکتی ہوئی تصویر کو جھوٹا کہتی ہے جو سعودی عرب حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت خصوصی عدالت کو انسداد دہشت گردی قانون سے ناقدین کو خاموش کروانے کے لیے ایک قانونی

جواز فراہم کرنے کے لیے استعمال کررہی ہے۔ایمنسٹی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا ولی عہد کے ماتحت اصلاحات کا بیان‘ سعودی عرب کی حقیقت سے متضاد ہے جہاں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور نوجوان شہزادے کے درجنوں ممکنہ ناقدین جیل میں ہیں یا قومی سلامتی کے حوالے سے غیر واضح الزامات کی بنیاد پر مقدمے کا سامنا کررہے ہیں۔ابتدا میں جب اس عدالت کو قائم کیا گیا تھا تو

یہ صرف القاعدہ کے ملزمان کے مقدمے چلاتی تھی لیکن 2011 کے وسط میں اس میں تبدیلی آئی جب پورے خطے میں عرب بہار کے مظاہرے جاری تھے اور متعلق العنان حکمرانی کے خاتمے کی دھمکیاں دی جارہی تھیں، اس وقت 16 اصلاحات کے حامیوں کو جدہ سے اس عدالت میں بھیجا گیا تھا۔ایمنسٹی نے 2011 سے 2019 کے دوران خصوصی عدالت میں مقدمات کا سامنا کرنے والے 95 افراد کے کیسز کو درج کیا جس میں 68 شعیہ تھے جن پر زیادہ تر حکومت مخلاف مظاہروں میں شرکت کی وجہ سے مقدمات بنائے گئے بقیہ 27 افراد کو ان کے سیاسی طور پر متحرک ہونے یا اظہاریوں کی وجہ سے مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…