منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

طلاق ملنے کی خوشی! سعودی خاتون نےشادی کا جوڑا پہن کرجشن منایا‎

datetime 29  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(اے این این،این این آئی )طلاق ملنے کی خوشی سعودی خاتون نے طلاق کا جشن شادی کا جوڑا پہن کر منایا۔تفصیلات کے مطابق ایک سعودی خاتون کی شادی اپنے ہی ہم ملک سے ہوئی تھی لیکن دونوں کی شادی زیادہ دیر نہ چل سکی ۔

آخر دونوں کی نوبت طلاق تک آپہنچی تو طلاق ملتے ہی طلاق والے دن امیرہ الناصرنے طلاق کا جشن شادی کا جوڑا پہن کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ طلاق کے فیصلے سے بہت خوش ہے اس موقع پر امیرہ نے ایک ویڈیو سوشل میڈیاپر شیئر کر تے ہوئے کہا کہ ’میں نے جان بوجھ کر طلاق کے بعد شادی کا جوڑا زیب تن کیا ہے تاکہ پوری دنیا کو بتا سکوں کہ علیحدگی پر خوش ہوں۔‘ امیرہ الناصر کا مزید کہنا ہے کہ ’بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ سعودی لڑکیوں کو پیغام دوں۔ وہ یہ ہے کہ زندگی کسی ایک انسان تک محدود نہیں ہوتی۔ کوئی بھی شخص کتنا ہی اہم کیوں نہ ہو زندگی اس پر تمام نہیں ہوتی‘۔ان کے بقول ’یہ زندگی کا اہم مرحلہ ہے ۔طلاق دینے والے کو مردہ سمجھ لو، اس کا غم نہ کرو‘۔دریں اثنا سعودی عرب میں ہر گھنٹے میں سات طلاقیں ریکارڈ کی گئی ہیں،میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں کیے جانے والے تازہ سروے میں کہاگیاکہ سعودی عرب میں محض 6 ماہ کے اندر طلاق کی شرح میں مزید اضافہ ہوگیا،اس وقت ملک بھر میں ہر گھنٹے 7 جب کہ یومیہ 168 طلاقیں ہو رہی ہیں۔ سروے میں بتایا گیا کہ اور اب وہاں ہر گھنٹے 7 طلاقیں ہونے لگی ہیں۔ حال ہی میں کیے جانے والے ایک سروے سے پتہ چلا کہ ملک میں یومیہ 168 طلاقیں ہو رہی ہیں۔

رپورٹ میں طلاق کی بڑھتی شرح کو معاشرے کے لیے مہلک کینسر قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس عمل سے سب سے زیادہ نقصان متاثرہ مرد و خواتین سمیت ان کے بچوں اور ملکی معیشت کو ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں چوں کہ حکومت شادی کے لیے قرض بھی فراہم کرتی ہے جو تقریبا 24 لاکھ روپے تک ہوتا ہے اور طلاق کی وجہ سے جوڑے لیا گیا قرض واپس نہیں کرپاتے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں طلاق اور خواتین کی جانب سے شادی کو غیر اہم سمجھنے کے عمل میں گزشتہ 5 سال کے دوران اضافہ ہوا ہے اور ان ہی 5 سال میں سعودی حکومت نے خواتین کو زیادہ خودمختاری بھی دی ہے۔اگرچہ سعودی حکومت یا سروے کرنے والے اداروں نے خواتین کی خودمختاری کو طلاقوں کی بڑھتی شرح یا شادی کو غیر اہم سمجھنے سے نہیں جوڑا ہے تاہم سماجی ماہرین پریشان ہیں کہ جیسے ہی سعودی معاشرہ سیکولر ہوتا جا رہا ہے ویسے ہی خاندانی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…