منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

طلاق ملنے کی خوشی! سعودی خاتون نےشادی کا جوڑا پہن کرجشن منایا‎

datetime 29  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(اے این این،این این آئی )طلاق ملنے کی خوشی سعودی خاتون نے طلاق کا جشن شادی کا جوڑا پہن کر منایا۔تفصیلات کے مطابق ایک سعودی خاتون کی شادی اپنے ہی ہم ملک سے ہوئی تھی لیکن دونوں کی شادی زیادہ دیر نہ چل سکی ۔

آخر دونوں کی نوبت طلاق تک آپہنچی تو طلاق ملتے ہی طلاق والے دن امیرہ الناصرنے طلاق کا جشن شادی کا جوڑا پہن کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ طلاق کے فیصلے سے بہت خوش ہے اس موقع پر امیرہ نے ایک ویڈیو سوشل میڈیاپر شیئر کر تے ہوئے کہا کہ ’میں نے جان بوجھ کر طلاق کے بعد شادی کا جوڑا زیب تن کیا ہے تاکہ پوری دنیا کو بتا سکوں کہ علیحدگی پر خوش ہوں۔‘ امیرہ الناصر کا مزید کہنا ہے کہ ’بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ سعودی لڑکیوں کو پیغام دوں۔ وہ یہ ہے کہ زندگی کسی ایک انسان تک محدود نہیں ہوتی۔ کوئی بھی شخص کتنا ہی اہم کیوں نہ ہو زندگی اس پر تمام نہیں ہوتی‘۔ان کے بقول ’یہ زندگی کا اہم مرحلہ ہے ۔طلاق دینے والے کو مردہ سمجھ لو، اس کا غم نہ کرو‘۔دریں اثنا سعودی عرب میں ہر گھنٹے میں سات طلاقیں ریکارڈ کی گئی ہیں،میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں کیے جانے والے تازہ سروے میں کہاگیاکہ سعودی عرب میں محض 6 ماہ کے اندر طلاق کی شرح میں مزید اضافہ ہوگیا،اس وقت ملک بھر میں ہر گھنٹے 7 جب کہ یومیہ 168 طلاقیں ہو رہی ہیں۔ سروے میں بتایا گیا کہ اور اب وہاں ہر گھنٹے 7 طلاقیں ہونے لگی ہیں۔ حال ہی میں کیے جانے والے ایک سروے سے پتہ چلا کہ ملک میں یومیہ 168 طلاقیں ہو رہی ہیں۔

رپورٹ میں طلاق کی بڑھتی شرح کو معاشرے کے لیے مہلک کینسر قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس عمل سے سب سے زیادہ نقصان متاثرہ مرد و خواتین سمیت ان کے بچوں اور ملکی معیشت کو ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں چوں کہ حکومت شادی کے لیے قرض بھی فراہم کرتی ہے جو تقریبا 24 لاکھ روپے تک ہوتا ہے اور طلاق کی وجہ سے جوڑے لیا گیا قرض واپس نہیں کرپاتے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں طلاق اور خواتین کی جانب سے شادی کو غیر اہم سمجھنے کے عمل میں گزشتہ 5 سال کے دوران اضافہ ہوا ہے اور ان ہی 5 سال میں سعودی حکومت نے خواتین کو زیادہ خودمختاری بھی دی ہے۔اگرچہ سعودی حکومت یا سروے کرنے والے اداروں نے خواتین کی خودمختاری کو طلاقوں کی بڑھتی شرح یا شادی کو غیر اہم سمجھنے سے نہیں جوڑا ہے تاہم سماجی ماہرین پریشان ہیں کہ جیسے ہی سعودی معاشرہ سیکولر ہوتا جا رہا ہے ویسے ہی خاندانی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…