اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چندروز پہلے ایک سعودی نوجوان کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اس نے میک اپ کے ذریعے ابلیس کا روپ دھار رکھا تھا۔ اس سعودی نوجوان کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ وہ ایک ابلیس ہے اور وہ آہستہ آہستہ جاگ رہا ہے۔
اس ویڈیو کے سامنے آنے پر سعودی عوام میں بہت اشتعال پیدا ہوا تھا، جس کے بعد پولیس بھی حرکت میں آئی اور اس نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا ۔ خود ساختہ ابلیس کے حوالے سے سعودی لا فیکلٹی کی طالبہ الجوہرة العبدلی کا ٹویٹ ہیش ٹیگ کی شکل اختیار کرگیا ہے۔الجوہرة نے (# ھاشتاق_ القانون) کے عنوان سے ابلیس کو مِلنے والی امکانی سزا کے حوالے سے سوال اٹھا کر خود ہی اس کا جواب دیا ہے۔ الجوہرہ کا کہنا تھا کہ ابلیس کا روپ دھارنے والے اس سعودی نوجوان نے دو خلاف ورزیاں کی ہیں۔سب سے سنگین خلاف ورزی تو مذہب اسلام کا مذاق اڑانے کی ہے جو انفارمیش کرائمز قانون کی دفعہ 6 کے مطابق قابلِ سزا جرم ہے۔ اس جرم پر اسے پانچ برس تک قید بھگتنا ہو گی یا پھر 30 لاکھ ریال تک کا بھاری جرمانہ بھگتنا ہو گا۔ جبکہ اس کی دوسری خلاف ورزی ڈرائیونگ کے دوران اپنی ویڈیو بنانا ہے۔ اس جرم میں اسے 24 گھنٹے قید اور 300 ریال تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔