دبئی/نئی دہلی(این این آئی) بنگلہ دیش اور افغانستان نے بھارت کے متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کی مخالفت کردی جس میں دونوں ممالک سمیت پاکستان پر غیر مسلمان اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والے ممالک کا کہا ہے۔
سابق افغان صدر حامد کرزئی نے بھارتی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قانون جس میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور 3 ممالک کے ہندو، سکھ، جین، بدھ مت، مسیحی اور پارسیوں کو شہریت دینے کا کہا ہے، اسے سب کے لیے ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کی اقلیتوں پر ظلم نہیں کیا، ہم حالت جنگ میں ہیں اور طویل عرصے سے ہمیں تنازعات کا سامنا ہے، افغانستان میں تمام مذاہب بشمول ہمارے 3 بڑے مذاہب مسلمان ہندو اور سکھ کے، سب نے مشکلات کا سامنا کیا ہے۔بھارتی حکومت کی خطے کی اتحادی بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے نئے قانون پر تنقید کی اور کہا کہ یہ قانون ضروری نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ اس سے متعلقہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کے حوالے سے اقدامات بھارت کے اندرونی معاملات ہیں اور اس سے ان کے لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا تاہم این آر سی کا نفاذ بھارتی ریاست آسام میں کیا گیا تھا اور اسے پورے ملک میں لاگو کرنے کی پیشکش کی گئی ہے جس کے ذریعے مبینہ غیر قانونی بنگلہ دیشی مہاجرین کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔