واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہوائی اڈے کے نزدیک ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں نشانہ بنانے کی پہلی مرتبہ لمحہ بہ لمحہ تفصیل آشکارکرتے ہوئے کہاہے کہ حملے کے وقت وہ خود وائٹ ہاؤس کے سیچوایشن روم میں لمحہ بہ لمحہ صورت حال کی نگرانی کررہے تھے ۔
ان کا اس آپریشن کے ذمے دارفوجی افسروں کے ساتھ مکالمہ جاری تھا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے ری پبلکن پارٹی کی چندہ جمع کرنے کی ایک تقریب کے دوران میں قاسم سلیمانی کے خلاف ڈرون حملے کے بارے میں حکمراں جماعت کے کارکنوں ، ہمدردوں اور لیڈروں کو بتایا لیکن ان کی اس تقریر کی کوئی ویڈیو جاری نہیں کی گئی ہے بلکہ امریکی ٹی وی کو اس کی ایک آڈیو ریکارڈنگ ملی ہے لیکن وائٹ ہاؤس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ۔صدر ٹرمپ اپنے سامعین کو بتا رہے ہیں کہ جس وقت قاسم سلیمانی کو میزائل حملے میں نشانہ بنایا گیا ،اس وقت وہ خود وائٹ ہاؤس کے سیچوایشن روم میں لمحہ بہ لمحہ صورت حال کی نگرانی کررہے تھے اور ان کا اس آپریشن کے ذمے دارفوجی افسروں کے ساتھ مکالمہ جاری تھا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھیں فوجی حکام نے بتایاکہ وہ سر اکٹھے ہیں،ان کے پاس صرف دو منٹ اور 11 سیکنڈز کا وقت ہے۔ وہ صرف اتنے لمحے زندہ رہ سکتے ہیں سر۔وہ کار میں ہیں۔ وہ ایک بکتر بند گاڑی میں ہیں۔سر، ان کے پاس زندہ رہنے کے لیے صرف ایک منٹ رہ گیا ہے،سر۔ 30 سیکنڈز ، 10، 9 ، 8۔۔۔۔’’اس کے بعد اچانک دھماکا ہوجاتا ہے۔وہ جاتے رہے، سر،رابطہ منقطع۔میں نے کہا کہ یہ شخص کہاں ہے۔ یہ آخری لمحہ تھا جب میں نے اس سے یہ سنا تھا۔انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بتایا۔