نئی دہلی(این این آئی)بھارت کے سرکاری عہدیدارنے کہاہے کہ بھارت کشمیر کے حوالے سے بھارتی پالیسیوں پر تنقید کرنے کے بدلے میں ترکی سے درآمدات کو کم کرنے اور ملائیشیا سے پام آئل، تیل، گیس سمیت دیگر مصنوعات پر پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔
خوردنی تیل کا دنیا کے سب سے بڑے خریدار بھارت نے پہلے ہی ملائیشیا سے پام آئل کی درآمد پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اپنے درآمد کاروں کو دیگر مارکیٹوں سے خریداری کرنے کا کہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے دو سرکاری حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارت نے ملائیشیا سے پیٹرولیم، المونیم، لیکوئیفائڈ نیچرل گیس، کمپیوٹر پارٹس اور مائیکروپروسیسرز کی خریداری پر پابندی کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ حکومت ترکی سے تیل اور اسٹیل کی مصنوعات کی درآمد کو بھی روکنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے ملائیشیا اور ترکی کی رائے کو قبول نہیں کیا ہے اور ہم دونوں ممالک کی تجارت روکیں گے۔بھارتی وزارت تجارت نے اس حوالے سے رائے کے لیے کیے گئے ای میل کا جواب نہیں دیا۔واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے حال ہی میں کہا تھا کہ بھارت جموں و کشمیر پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کر رہا ہے۔دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو پابندیوں کا سامنا ہے۔