واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ ایران کی جانب سے عراق میں فوجی اڈوں پر 16 میزائلوں کے داغے جانے پر اْن کا ملک ایران کے ساتھ جنگ کرنے کے لیے تیار تھا تاہم کوئی ہلاکت نہ ہونے کے سبب ہم جنگ کی طرف نہیں گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے ایک بار پھر باور کرایا کہ 3 جنوری کو بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی حملے میں مارا جانے والا ایرانی سینئر کمانڈر قاسم سلیمانی امریکی مفادات کے خلاف نئے حملوں کی منصوبہ بندی میں
مصروف تھا وہ نہ صرف عراق بلکہ دیگر ممالک میں بھی امریکی سفارت خانوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔امریکی صدر کے مطابق اگر ایوان نمائندگان میں انٹیلی جنس کمیٹی کے سربراہ ایڈم شیف کو قاسم سلیمانی کے خلاف حملے کا علم ہو جاتا تو وہ اس پر عمل درآمد سے قبل ہی میڈیا میں اِفشا کر دیتے۔ ٹرمپ کا اشارہ ایوان نمائندگان بالخصوص ڈیموکریٹک ارکان کی طرف سے کی گئی اْس تنقید اور نکتہ چینی کی جانب تھا جس میں کہا گیا کہ بیرون ملک کسی بھی عسکری حملے پر عمل درامد سے قبل ایوان کو مطلع کرنا ضروری ہے۔